ملازمہ پر تشدد‘ یوٹیلٹی سٹورز میں ناقص کوکنگ آئل کی فروخت‘ چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لے لیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اسلام آباد، راجہ خرم علی کی اہلیہ و ملزمہ مہین عرف مانو باجی کی جانب سے اپنی نو دس سالہ گھریلو ملازمہ طیبہ کو معمولی سی بات پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے جلانے اور حبس بیجا میں رکھنے کے مبینہ وقوعہ اور اس میںمبینہ دباﺅ کی بناءپراس کے والد کی جانب سے صلح نامہ لکھ کر دینے کی بناءپر ملزمہ کی ضمانت ہوجانے کے حوالہ سے میڈیا رپورٹوں پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ سے آئندہ 24گھنٹے کے اندر اندر رپورٹ طلب کرلی ہے۔ چیف جسٹس نے یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری خوردنی تیل کی فروخت پر بھی خود نوٹس لے لیا ہے۔ سپریم کورٹ کے ترجمان شاہد حسین کمبوﺅ کی پریس ریلیز کے مطابق فاضل چیف جسٹس نے یہ از خود نوٹس پچھلے چند روز سے اس حوالہ سے میڈیا پر آنے والی رپورٹوں پر لیا ہے،واضح رہے کہ ایس ایچ او تھانہ آئی نائن ،انسپکٹر خالد اعوان کو جج کے پڑوس سے کسی نے وقوعہ کی اطلاع دی تھی جس پر پولیس نے طیبہ نامی معصوم بچی کو زخمی حالت میں ان کے گھر سے برآمد کر کے میڈیکل کے بعد اسے متعلقہ خاتون اسسٹنٹ کمشنر نشاء اشتیاق کی عدالت میںپیش کیا تو اس نے بیان قلمبند کروایا کہ وہ اس گھر میں پچھلے برس سے بطور گھریلو ملازمہ کام کررہی ہے ، جس دوران اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور اسے اکثر کھانا تک نہیں دیا جاتا اور ایڈیشنل سیشن جج اسلام آبادراجہ خرم کی اہلیہ مہین عرف مانو باجی اسے ایک کمرے میں بند کرکے رکھتی تھی ،بچی کے بیان پر تھانہ آئی نائن پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آبادراجہ خرم اور ان کی اہلیہ مہین عرف مانو باجی کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 342 اور506/34کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے وومین کرائسز سنٹر میں منتقل کردیا تھا ،جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انور خان کاسی نے بھی رجسٹرار ہائی کورٹ راجہ جواد عباس کو انکوائری افسر مقرر کرتے ہوئے ان سے دو روز کے اندر اندر رپورٹ طلب کی تھی ،تاہم انکوائری مکمل ہونے کے بعد اسے خفیہ رکھا گیا اور ساتھ ساتھ مبینہ طور پر اس کے والد سے صلح نامہ لکھوا کر ملزمہ مہین عرف مانو باجی کی متعلقہ عدالت سے ضمانت کرالی گئی ،اور بچی کو کسی بھی قسم کا تحفظ فراہم کرنے کی بجائے اس کے والد کے حوالے کردیا گیا۔ کیس کی سماعت آج 5جنوری کو ہوگی۔ خوردنی تیل سے متعلق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے انجمن تاجران آزاد کشمیر کے صدر آصف سعید بٹ کی درخواست پر ازخود نوٹس لیا،درخواست سپریم کورٹ انسانی حقوق سیل کے ذریعے دائر کی گئی تھی جس میںموقف اختیار کیاگیا تھا کہ یوٹیلیٹی سٹورز میں زائد المیعاد اور غیر معیاری خوردنی تیل فروخت ہو رہا ہے ،خوردنی تیل پاکستان معیاری غذا آرڈیننس کے مطابق نہیں، ترجمان عدالت عظمیٰ کے مطابق درخواست گزار نے قومی ادارہ صحت کی رپورٹس بھی منسلک کیں، عدالت نے قومی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سیکرٹری صنعت و پیداوار، ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن سمیت درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
ازخود نوٹس