وزیراعظم، انکے خاندان کا احتساب شروع ہوجائے پھر دیکھیں گے کون بچتا ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی خزانے کو لوٹنے والوں نے نہ صرف قومی امانتوں میں خیانت کی بلکہ قوم کے اعتماد کو بھی ٹھیس پہنچائی۔ قومی دولت لوٹنا ناقابل معافی جرم ہے جس پر خاموش نہیں رہ سکتے ۔وزیر اعظم اورانکے خاندان سمیت پانامہ کے تمام کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ جب تک ایک ایک پائی وصول نہیں ہوجاتی ڈکیٹ گینگ کا پیچھا کرتے رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس مقدمہ کی سماعت کے بعد اپنی لیگل ٹیم کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پانامہ لیکس مقدمہ کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ سراج الحق نے لیگل ٹیم کو ہدایت کی کہ مقدمہ کی بھرپور تیار ی کرکے عدالت عظمیٰ میں حاضر ہوںاور مکمل ثبوتوں کے ساتھ اپنا موقف پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں، ملک میں غربت، مہنگائی، بیروزگاری اور تعلیم و صحت کی سہولتوں کی عدم دستیابی حکومتی کرپشن کی وجہ سے ہے، حکمران قوم کے نام پر لئے گئے قرضوں کو بھی عوام پر خرچ کرنے کی بجائے اپنے ذاتی اللے تللوں پر اڑاتے رہے۔ حکمرانوں کی لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے آج ملک کا ہر شہری ایک لاکھ 16ہزار روپے کا مقروض ہو چکا اور یہ قرضہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگی میںقومی آمدن کا 60 فیصد خرچ ہورہا ہے اور اگر صورتحال یہی رہی تو چند سال میں پوری قومی آمدن قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلی جائیگی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کچھ لوگ اب بھی اس کوشش میں ہیں کہ پانامہ لیکس کے مقدمہ کو گرد و غبار اور غل غپاڑے کی نذر اور ملک و قوم کو لوٹی گئی دولت سے محروم رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا خیال ہے کہ پانامہ لیکس میں نام ہونے کے باوجود وہ پکڑ سے بچ جائیں گے وہ خود فریبی کا شکار ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ایک بار وزیر اعظم اور ان کے خاندان کا احتساب شروع ہوجائے پھر دیکھیں گے کہ کون بچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرداری اور مشرف حکومتوں کے مکمل آڈٹ تک کرپشن کیخلاف ہماری تحریک جاری رہے گی۔ دریں اثناء سراج الحق نے حافظ ساجد انور کو جماعت اسلامی کا قائم مقام سیکرٹری جنرل مقرر کیا ہے۔ لیاقت بلوچ 15 روزہ نجی دورہ پر سعودی عرب روانہ ہو گئے۔