• news

عوام کو کسی صورت ملاوٹ مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے : شہبازشریف

لاہور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) وزیراعلیٰ شہبازشریف کی زیرصدارت پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دائرہ کار صوبے کے دیگر5 ڈویژنوں میں بھی بڑھانے کی منظوری دےتے ہوئے کہا کہ لاہور، ملتان، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور مری کی طرز پر اتھارٹی کا دائرہ کار دیگر ڈویژنوں تک بھی بڑھانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ وزےراعلیٰ نے ملاﺅٹ مافیا کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈاﺅن جاری رکھنے کا حکم دےتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں کسی بھی قسم کا کوئی دباﺅ قبول نہ کیا جائے کےونکہ اشیائے خوردو نوش میں ملاوٹ ایک سنگین جرم ہے اور جعلی و غیر معیاری ادویات تیار و فروخت کرنےوالوں کی طرح ملاﺅٹ مافیا کو بھی نشان عبرت بنانا ہوگا۔ محنت اورعزم کےساتھ ذمہ داری نبھائیں گے تو کامیابی قدم چومے گی۔عوام کو کسی بھی صورت ملاﺅٹ مافیا کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ ملاﺅٹ مافیا کو انسانی صحت سے نہیں کھیلنے دیں گے اور اےسا کالا دھندہ کرنے والوں کو جرمانوں کے ساتھ جیلوں میں بھی جانا ہوگا۔اب ملاﺅٹ مافیا کو صرف جرمانے نہیں بلکہ قید کی سزائیں بھی ہوں گی۔ایسے افراد اس وقت کالے کاروبار سے توبہ تائب ہوں گے جب یہ جیلو ںکی ہوا کھائیں گے‘ جہاں ملاﺅٹ شدہ اشیائے خورد و نوش تیار یا فروخت ہوتی ہیں اس کے مالک کو پکڑا جائے اور قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔وزےراعلیٰ نے راولپنڈی میں ملاوٹ مافیا کی پشت پناہی کرنے والے فوڈ انسپکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دےتے ہوئے کہاکہ فوڈ انسپکٹر کے خلاف قواعد و ضوابط کے مطابق ایکشن لیتے ہوئے محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے‘ اشیائے خور د ونوش، گھی اور دودھ میں ملاﺅٹ کا خاتمہ کرنا ضروری ہے۔ دودھ بچوں اور بڑوں کی بنیادی ضرورت ہے۔ غیر معیاری،ناقص اور مضر صحت دودھ تیار اور فروخت کرنے والے انسانی صحت سے کھیل رہے ہیںاور ےہ عناصرانسانےت کے دشمن ہےں اور ان کی سرکوبی ضروری ہے۔ اےسا گھناو¿نا کاروبار کرنے والے عناصر کسی رعاےت کے مستحق نہےں۔ مضرصحت کھلا دودھ ہوےاڈبے والا، کسی کو چند کوڑےوں کی خاطراپنے بچوںکی زندگےوں سے کھےلنے کی اجازت نہےں دےں گے۔ عوام مجھے اپنی جان سے زےادہ عزےز ہےںاور کسی کو بھی دودھ کے نام پر زہر بےچنے کی اجازت نہےں دی جاسکتی‘ ملاﺅٹ مافیا کے خلاف سزائیں مزید سخت اور جرمانو ںمیں اضافہ کیا جائے گااوراس ضمن میں پنجاب فوڈ اتھارٹی ایکٹ 2011ءمیں ضروری ترامیم کی جائیں۔ وزےراعلیٰ نے ہداےت کی کہ اتھارٹی میں خالی آسامیوں کیلئے بھرتی کا عمل شفاف طریقے سے جلد مکمل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے بھرتیوں کے عمل میں تاخیر پر ناراضی کااظہارکےااورکہاکہ پنجاب پیور فوڈ رولز 1960ءمیں ترامیم کا مسودہ جلد تیار کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب فوڈ اتھارٹی میں انٹیلی جنس سسٹم کے قیام کی منظوری دے دی۔انٹیلی جنس سسٹم کے ذریعے ملاوٹ مافیا کا سراغ لگایا جاسکے گا اور اتھارٹی کے عملے پر بھی کڑی نظر رکھی جائے گی۔ علاوہ ازیں شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں صوبے میں جعلی و غیرمعیاری ادویات کے خاتمے اور معیاری ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے جعلی و غیرمعیاری ادویات کے خلاف مہم کو مزید تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ جعلی اور غیرمعیاری ادویات تیار و فروخت کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائی جاری رکھی جائے۔ وزرائ‘ ارکان اسمبلی لاہور کے میئر‘ ڈپٹی میئرز سے خطاب میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب مےں بلدےاتی حکومتوں کا نظام فعال ہوچکا ہے اور پنجاب حکومت بلدےاتی حکومتوں کو ہر سطح پر بھرپورتعاون فراہم کرے گی۔عوام کے نچلی سطح پر مسائل حل کرنے کےلئے بلدےاتی حکومتوں کو ہرممکن وسائل دےں گے۔انتظامی و مالےاتی اختےار کےساتھ بلدےاتی حکومتوں کےلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہےں‘ اختےارات اورذمہ داری کےساتھ جوابدہی بھی ہوگی‘ عوام کی خدمت کرنے والوں کوسرآنکھوں پر بٹھائےں گے اورجو عوام کی خدمت نہےں کریگا، اسکی بازپرس ہوگی۔بلدےاتی نمائندوں کو ان کا حق دےں گے اوران کو پوری اہمےت دی جائیگی۔ ماضی مےں بلدےاتی حکومتےں بنتی رہی ہےں، بدقسمتی سے ڈکٹےٹر مشرف کے دور مےں بلدےاتی حکومتوں کے نظام پر کرپشن کا بازار گرم رہا ہے کیونکہ اس وقت بلدےاتی حکومتوں پر کوئی چےک اےنڈ بےلنس نہےں تھا۔ خود احتسابی کا نظام کسی بھی سسٹم کی کامےابی کےلئے ضروری ہے کیونکہ چےک اےنڈ بےلنس کے بغےر کوئی نظام آگے نہےں بڑھ سکتا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے فضل الرحمن کی عیادت کی۔ مولانا فضل الرحمن کامیاب آپریشن کے بعد آئی سی یو سے پرائیویٹ روم میں منتقل کردئیے گئے۔ ڈاکٹروں نے آپریشن کے بعد ان کا مکمل چیک اپ کیا اور ان کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا۔
شہبازشریف

ای پیپر-دی نیشن