ضلع کچہری مال خانے میں کھڑی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے پرزے غائب، تحقیقات کا فیصلہ
لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) ضلع کچہری کے مال خانے سے کھڑی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے سپیئر پارٹس خرد برد کئے جانے کی تحقیقات کا فیصلہ کر لیا گیا۔ اس سلسلے میںخصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ملوث اہلکاروں کا تعین کرکے رپورٹ پیش کریگی۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ مختلف وکلاء اور افراد کی طرف سے دی گئی درخواستوں کے بعد کیا گیا۔ تحقیقات کے بعدجن گاڑیوں کے مالکان نے رابطہ نہ کیا تو نیلامی کر کے رقم سرکاری خزانے میں جمع کروا دی جائیگی جبکہ خورد برد ثابت ہونے پر پیروی کرنے والوں کو اس کا معاوضہ دیا جائیگا۔ کمیٹی اپنی تحقیقات میں مال خانے کے موجودہ اور سابقہ اہلکاروں کو شامل کریگی جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کچہری کا مال خانہ کباڑ خانے میں تبدیل ہوگیا ہے جہاں سالہا سال سے کھڑی ہوئی 15 سو سے زائد موٹر سائیکلیں، 35 گاڑیاں اور ایک ٹرالا سکریپ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ پولیس اور مال خانے کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے ان گاڑیوں کے تمام پرزے نکال کر فروخت کردئیے گئے۔ کیونکہ50فیصد مسروقہ گاڑیوں کے مالکان دوسرے مقدمات میں ملوث کئے جانے کے خوف سے اپنی گاڑیوں کی واپسی کیلئے رجوع ہی نہیں کرتے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ لاوارث، چوری شدہ اور ضمانت کے عوض پکڑی گئی گاڑیوں کے مالکان کو ایک ماہ کے اندر نوٹس بھجوائے کیلئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہے ورنہ ایک ماہ کے بعد ان گاڑیوں کی بحق سرکار نیلامی کر کے رقم سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرمال خانے میں گاڑیاںجمع کرنے کے طریقہ کار کو موثر بنایا جائے تو عوام کو انکے مسروقہ مال کی واپسی کے ساتھ سرکاری خزانے میں کروڑوں روپے جمع ہو سکتے ہیں۔