• news

پلی بارگیننگ پر راتوں رات آرڈیننس لانا حکومت کی بدنیتی ہے: سراج الحق

لاہور/ چارسدہ (خصوصی نامہ نگار+ این این آئی) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو گزشتہ روز ٹیلی فون کر کے سندھ اسمبلی میں غیر مسلم کے مسلمان ہونے کے لیے عمر کی حد بارے پاس کردہ بل واپس لےنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے۔ امید ہے کہ آئندہ بھی کبھی آئین سے متصادم کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی برادری کے ہر فرد کا ہم احترام کرتے ہیں، خواہ اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔ ملک میں ہر شہری کو برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ مختلف مذاہب کے ماننے والے پاکستانی اپنے مذاہب پر آزادی سے عمل پیرا ہیں۔ دریں اثناءچارسدہ میں اجتماع ارکان سے خطاب کے دوران سراج الحق نے کہا کہ پلی بارگیننگ اگر نیب کیلئے حرام ہے تو عدالتوں کیلئے کیسے جائز ہو سکتا ہے، رات کے اندھیرے میں پاس کئے گئے آرڈی نینس کے ذریعے عدالتوں کو بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پلی بارگیننگ پر غور کیلئے سینٹ کا اجلاس طلب کرنا اور پھر اس سے قبل رات کے اندھیرے میں آرڈی نینس جاری کرنا بدیانتی ہے، عوام کی دولت کو شیر مادر سمجھ کر کھانا جماعت اسلامی اور قوم کو کسی صورت قبول نہیں۔ پلی بارگیننگ لوٹ مار کا راستہ ہے جو نیب نے کھلا رکھا ہے نیب کے چیئرمین کے ساتھ پلی بارگیننگ کا اختیار نہیں ہو نا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ایف سی آر ظلم کا نظام ہے اسے ختم کرنے کیلئے ہم قبائلی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرا عظم سی پیک کے مغربی روٹ کے حوالے سے اپنا وعدہ پورا کریں ہمارا مطالبہ ہے کہ ریلوے لائن کو ملاکنڈ ڈویژن اور جنوبی اضلاع سے گزارا جائے تب یہ صوبہ ترقی کریگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا چائینہ میں سی پیک منصوبوں کے حوالے سے کیئے گئے معاہدوں پر صوبائی کابینہ اور اسمبلی کو اعتماد میں لیں۔

ای پیپر-دی نیشن