• news

سپریم کورٹ وزیراعظم کو پانامہ کیس کے فیصلے تک کام کرنے سے روکے: سراج الحق

لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ صباح نیوز) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ لندن فلیٹ کا نہیں بلکہ وزیراعظم کے صادق اور امین ہونے کے حوالے سے ہے۔ عدالت میں پاناما لیکس مقدمہ کے فیصلہ کے بعد ملک میں کرپشن کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند ہوجائیں گے، وزیر اعظم کے وکیل کا عدالت میں اعتراف کہ پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کا بیان سیاسی تھا کے بعد وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے، عدالت وزیراعظم کو پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ آنے تک کام سے روکے۔ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ریمارکس بہت اچھے تھے اورمیرے بارے میں عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اگر صحیح احتساب ہو جائے تو ایک ہی آدمی بچے گا اور وہ سراج الحق ہو گا۔کرپٹ اشرافیہ نے پاکستان کو بری طرح لوٹا جس کی وجہ سے پاکستان مقروض، نوجوان بے روزگار اور ہماری ماؤں کے علاج کیلئے پیسے نہیں اور وہ ہسپتال کے فرش پر لیٹ کر جان دے دیتی ہیں۔ کرپٹ افراد نے مختلف جماعتوں میں اپنے آپ کو چھپا لیا۔ وہ نہیں چاہتے کہ ملک میں صحیح احتساب ہو۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے عدالتوں کی آزادی کیلئے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں اور قوم کی امیدیں سپریم کورٹ سے ہیں کہ وہ ہمیں کرپٹ اشرافیہ سے نجات دلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا وزیراعظم اگر احتساب کیلئے اپنے آپکو پیش کرسکتا ہے،آئرلینڈ کے وزیراعظم نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کرکے اپنے ملک کی عزت میں اضافہ کیا تو ہمارے وزیراعظم نوازشریف کیوں خود کو احتساب کیلئے پیش نہیں کر رہے۔ سراج الحق نے کہا کہ صدر پاکستان کے دستخط سے سینٹ کا اجلاس بلایا گیا اور اسی رات 12 بجے صدر پاکستان ایک آرڈی نینس پر دستخط کر دیتے ہیں یہ دو متضاد باتیں ہیں۔ بل کو سینٹ میں لایا جائے ہم سپریم کورٹ کی طرف سے سوموٹو ایکشن کے حق میں ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ حکومت عدالتی عمل میں رکاوٹیں ڈالنے سے باز رہے۔ دریں اثنا اسلام آباد کے ہوٹل میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام سیمینار میں سفارشات پیش کر دی گئیں جس میں مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن کمشن کو مالی انتظامی خودمختاری کیلئے قانون سازی کی جائے۔ بیرون ملک 60 لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جائے۔ انتخابات میں بائیومیٹرک سسٹم سے استفادہ کیا جائے اور آرٹیکل 63، 62 کا نفاذ کاغذات کی چھان بین کے وقت کیا جائے، سیمینار کی صدارت کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ انتخابات سے قبل اصلاحات ضروری ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن