کراچی: تنخواہیں نہ ملنے پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کا احتجاج‘ وزیراعلیٰ کو روک لیا
کراچی (نوائے وقت نیوز) لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہیں نہ ملنے پر گزشتہ روز احتجاجی مظاہرہ کیا اور وزیراعلیٰ سندھ کا راستہ روک لیا۔ تفصیلات کے مطابق تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف لیڈی ہیلتھ ورکرز نے احتجاج کیا اور وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ کا نیو سندھ سیکرٹریٹ سے وزیراعلی ہائوس جاتے ہوئے راستہ روک لیا۔ مراد شاہ نے گاڑی سے اتر کر لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسائل سنے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کے 9 رکنی وفد کو مذاکرات کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس طلب کر لیا مذاکرات میں وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو، سیکرٹری ہیلتھ فضل اللہ پیچوہو، پرنسپل سیکرٹری سمیت دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔ مذاکرات میں وزیراعلیٰ سندھ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو جمعہ تک تنخواہوں کی ادائیگی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت آپ کے مسائل حل کر رہی ہے جس پر لیڈی ہیلتھ ورکرز نے احتجاج ختم کردیا۔ علاوہ ازیں مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کے ہدایت دیتے ہوئے کہاہے کہ جوبھی اقدامات کرنے ہیں کریں، مجھے سندھ پولیو فری چاہئے، یہ نہ صرف میرا بلکہ سندھ کے ہر شخص کا وعدہ ہے کہ سندھ میں پولیو کا خاتمہ کیا جائے،2015میں پولیو کے سندھ میں 12 کیسز تھے اور اب 8 ہیں، میں اس پر خوش نہیں ہوں لیکن مجھے یہ تکلیف ہو رہی ہے کہ 2016 میں 8 کیسز کیوں ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں نیو سندھ سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں پولیو کے خاتمے سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ انسداد پولیو پروگرام کے کوآرڈی نیٹر فیاض جتوئی نے اجلاس کو پولیس کے حوالے سے جبکہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے پولیو ٹیموں کو دی جانے والی سکیورٹی پر بریفنگ دی ۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعلی سندھ نے کہاکہ ہائی پروفائل اجلاس کرنے کا مقصد پولیو کو ختم کرنے کے لیے سندھ حکومت کی کمٹ منٹ کو پورا کیا جائے۔ جو بھی اقدامات کرنے ہیں، مجھے سندھ پولیو فری چاہئے۔