بجلی، گیس کی بندش جاری، ننکانہ، ٹیکسلا میں احتجاج، کئی شہر دھند کی لپیٹ میں رہے
لاہور + کراچی (سپورٹس رپورٹر + نامہ نگاران + ایجنسیاں) بجلی اور گیس کی بندش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ننکانہ صاحب اور ٹیکسلا میں میں شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے جبکہ پنجاب کے کئی شہر گزشتہ روز بھی دھند کی لپیٹ میں رہے۔ ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ سردی کی لہر بھی جاری رہی۔ ملتان اور گردونواح میں اندرون اور بیرون ملک جانے والی مختلف پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ کراچی میں درجہ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا۔ پرائیویٹ سکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے کراچی کے سکولوں میں سردی کی چھٹیاں دوبارہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پرائویٹ سکول مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے اعلامیے میں سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سردی میں شدت کے باعث سکولوں میں مزید چھٹیاں دی جائیں۔ علاوہ ازیں پنجاب کے بیشتر شہر شدید دھند کی لپیٹ میں رہے۔ دھند کے باعث نیشنل ہائی وے اور جی ٹی روڈ پر اکثر مقامات پر حد نگاہ صفر ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی جبکہ ملتان اور اس کے گردونواح میں اندرون اور بیرون ملک جانے والی مختلف پروازیں تاخیر کا شکار رہیں۔ لاہور‘ ساہیوال‘ میاں چنوں‘ ملتان‘ خانیوال اور بہاولپور میں شدید دھند کے باعث حد نگاہ انتہائی کم رہ گئی۔ یخ بستہ ہوائوں سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا جبکہ شدید سردی کی لہر سے سکول جانے والے بچے بُری طرح متاثر ہوئے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور کا درجہ حرارت 14 ڈگری سینٹی گریڈ ہو گیا جبکہ بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور اس کے گردونواح میں بجلی اور سوئی گیس نایاب ہو گئیں۔ شہریوں نے اس پر شدید احتجاج کیا ہے۔ شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے جبکہ دیہات میں 20 گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا۔ بمشکل ایک آدھا گھنٹہ بجلی آنے کے بعد مسلسل چھ چھ گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا۔ کاروباری زندگی بھی بُری طر مفلوج ہوکر رہ گئی۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے موسم سرما میں بارشوں کے دوسرے سلسلے کی پیش گوئی کر دی ہے۔ ایک انٹرویو میں ڈی جی میٹ غلام رسول نے کہا کہ بارش کا دوسرا سلسلہ رواں ماہ شروع ہو گا۔ ڈی جی میٹ نے مزید بتایا کہ ہیٹ ویو کی طرح کولڈ ویو بھی متوقع ہے۔ این این آئی کے مطابق بجلی کی پیداوار میں کمی کے باعث غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مختلف شہری اور دیہی علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 6سے 12گھنٹے تک پہنچ گیا ،پیداواری کمپنیوں کو سرکلر ڈیٹ کی مد میں ادائیگیاں نہ ہونے کی صورت میں آنے والے دنوں میں بحران مزید سنگین ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں نے عدم ادائیگیوں کے باعث پیداوار میں کمی کر دی ہے جس کے باعث شارٹ فال 5500میگا واٹ سے تجاوز کر گیا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف واہ کینٹ اور ٹیکسلا میں شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے اور دفاتر کے گھیراؤ کی دھمکی دی ہے۔ علاوہ ازیں پہاڑی علاقوں میں شدید برف باری کے بعد وفاقی اور صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں سردی کی شدت بڑھ گئی ہے۔ ملک کے بیشتر علاقے سردی کی شدید لپیٹ میں آگئے اور سردی بڑھ گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سردی کی لہر مزید 2 سے 3 روز جاری رہنے کا امکان ہے۔ ملک کے بیشتر علاقوں میں اگلے 2 سے 3 روز کے دوران رات کے درجہ حرارت میں مزید 4 ڈگری کمی کی پیشگوئی ہے۔ اگلے 2 روز کے دوران کراچی سمیت ملک کے ساحلی علاقوں میں رات کے درجہ حرارت میں مزید کمی ہونے کی پیشگوئی ہے۔ آئندہ 3 سے 4 روز کے دوران پنجاب اور خیبر پی کے کے میدانی علاقوں میں کورا پڑنے کا امکان ہے۔ آئندہ 24گھنٹوں میں ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید سرد اور خشک رہیگا۔ کالام منفی 15، قلات منفی 10، کوئٹہ، استور، راولاکوٹ، ہنزہ دیر کا درجہ حرارت منفی 8 سنٹی گریڈ رہا۔ دیگر شہروں میں ریکارڈ کئے گئے کم سے کم درجہ حرارت میں اسلام آباد میںصفر، لاہور میں 13، کراچی 9، پشاور 2 ، کوئٹہ منفی 8، مری میں منفی 4 سینٹی گریڈ رہا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے و قت کے مطابق شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں 15 گھنٹے تک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہو کر رہ گئے جبکہ بجلی کی طویل بندش سے پاور لومز کی صنعت بھی تباہ ہونے لگی۔ گیس کی بندش کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے۔