کھاد پر سبسڈی بحال نہ ہوئی تو احتجاج کرینگے، صنعتی پیکج انتخابی دھاندلی کا آغاز، الیکشن کمشن نوٹس لے: خورشید شاہ
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پیپلزپارٹی کے رہنما قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے حکومت کی جانب سے کھاد پر اعلان کردہ سبسڈی واپس لینے کے فیصلے پر احتجاج کی دھمکی دیدی۔انہوں نے کہا اس سے زیادہ کسان دشمن حکومت اور کوئی نہیں ہوسکتی، کسانوں پر ظلم کے خلاف احتجاج کریں گے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاحکومت جب بحران میں آتی ہے تواعلانات شروع کردیتی ہے۔وزیراعظم نے کسانوں کیلئے تین سوچالیس ارب روپے کی سبسڈی کااعلان کیاتھامگروزیراعظم نے کھادپر سبسڈی اچانک ختم کردی ہے۔ان کاکہنا تھاپاکستان میں کپاس کے کاشتکاروں کے خلاف بہت ظلم کیا گیا ہے۔ کسانوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے۔حکومت نے کھاد پرسبسڈی بحال نہ کی تو پارلیمنٹ کے باہر تمام ارکان اسمبلی احتجاج کریں گے اور کسان مخالف حکومتی پالیسیوں پر دھرنا بھی دیں گے۔حکومت پر تنقید کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا حکومت کی جانب سے صنعتکاروں کو دیا گیا پیکیج انتخابی دھاندلی کا آغاز ہے۔ الیکشن کمشن وزیراعظم کے اعلان کردہ پیکیج کا نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا ریلوے کا تمام انفراسٹرکچر ختم ہوچکا مگر بڑے بڑے دعوے کئے جارہے ہیں۔ دو سو ارب روپے اورنج ٹرین پر خرچ کررہے ہیں جبکہ ریلوے حادثات میں 200 جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔خورشید شاہ کا کہنا تھا فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے بلاول سے مشاورت کی ہے، جبکہ حکومت کی جانب سے سترہ جنوری کو تفصیلات فراہم کرنے کے بعد صورتحال کا جائزہ لیں گے، تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔