• news

یوٹیلٹی سٹورز پر غیر معیاری آئل کی فروخت‘ کاغذی کارروائی ہوتی ہے‘ زمینی حقائق کچھ اور ہیں : چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے ”یوٹیلیٹی سٹورز“ پر غیر معیاری کوکنگ آئل کی فروخت سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران متعلقہ حکام سے دس روز کے اندر اندر یوٹیلیٹی سٹورز پر فروخت ہونے والی اشیا کی فہرست اور ڈبہ بند دودھ کے صحت پر مضر اثرات سے کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیںکہ عدالت کو صرف کھانے پینے کی اشیا سے واسطہ ہے، غذا ٹھیک نہیں ہو گی تو اس کا براہ راست اثر انسانی صحت پر ہوگا، یوٹیلیٹی سٹور پر فروخت ہونیوالے شیمپو اور کریموں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ یوٹیلیٹی سٹورز کے ایم ڈی اور وزارت صنعت و پیداوار کے سیکرٹری کی جانب سے رپورٹیں پیش کی گئیں، جس پر چیف جسٹس نے رپورٹوں کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ رپورٹ اچھی لکھی گئی ہے لیکن کاغذوں میں کارروائی اور ہوتی ہے جبکہ زمینی حقائق کچھ اور ہیں۔ عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بیان کیا گیا تھا کہ سہیل اور حفیظ گھی کارپوریشن پر پابندی عائد کردی گئی ہے، یوٹیلیٹی سٹورز پرآئندہ صرف برانڈڈ مصنوعات فروخت ہوں گی، گھی اور آئل کمپنیز کی قیمتوں سے متعلق بات چیت جاری ہے، حکام نے تسلیم کیا کہ فروخت ہونے والا گھی غیر معیاری تھا، حکام کے مطابق وہ یوٹیلیٹی سٹورز پر بیچا جانیوالا غیر معیاری گھی اور کوکنگ آئل بند کر رہے ہیں۔ عدالت نے یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیا کا معیار جانچنے کیلئے قواعد بنانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے چیکنگ کا نظام بنانے کے احکامات جاری کئے۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس نے گھوٹکی میں غیر قانونی جرگہ میں تین سال کی بچی کو ونی کردینے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او گھوٹکی سے اڑتالیس گھنٹوں کے اندر اندر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ چیف جسٹس نے گھوٹکی کے رہائشی علی حسن مزاری کی درخواست پر یہ ازخود نوٹس لیا ہے۔
یوٹیلیٹی سٹور نوٹس

ای پیپر-دی نیشن