مارگلہ کے پہاڑوں سے آنیوالی سردہوائوں نے پارلیمنٹ کو لپیٹ میں لے لیا
وفاقی دار الحکومت اسلام آباد سرد ہوائوں کی لپیٹ میں ہے مارگلہ کے پہاڑوں سے آنے والی سرد ہوائوں نے اسلام آ باد کا ماحول سرد کر دیا ہے اس کے اثرات پارلیمنٹ پر بھی مرتب ہو رہے ہیں اس وقت پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں حکومت اور اپوزیشن(تحریک انصاف ،جماعت اسلامی اور عوامی مسلم لیگ) سپریم کورٹ میں آخری جنگ لڑ رہی ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے ملکی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کریں گے سپریم کورٹ میں ایک عدالت 5رکنی لارجر بینچ لگا رہا ہے دوسری طرف حکومت اور تحریک انصاف ،جماعت اسلامی کی قیادت سپریم کورٹ کے باہر اپنی عدالتیں لگا رہی ہیں ۔ جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس کا ماحول خاصا ’’ٹھنڈا‘‘ رہا کوئی ہنگامہ ہوا اور نہ ہی شور شرابہ ۔ چیئرمین سینٹ نے وفاقی دارا لحکومت سے شہریوں کے لاپتہ ہونے کے معاملہ پر شدید ’’ ناراضی ‘‘ کا اظہار کیا اور کہا کہ چند روز میں پانچ افراد لاپتہ ہو گئے،لوگوں کو غائب کرنے کا رجحان خطرناک ہے ، حکومت بتائے شہری کیوں لاپتہ ہو رہے ہیں، چئیر مین سینیٹ نے کہا کہ میڈیا میں یہ خبریں آرہی ہیں کہ اسلام آباد سے آج ایک اور شخص کو اٹھا لیا گیا ہے‘ اس سے پہلے بھی چار افراد اٹھائے جانے کی خبریں ہیں‘ یہ ایک خطرناک رجحان ہے۔ اگر یہ ریاست کی پالیسی نہیں ہے تو پھر کچھ گروپ ایسا کر رہے ہوں گے جوکہ تشویش کا باعث ہے۔سینیٹ میں بیرون ملک سے رقوم واپس لانے والوں کے لئے ممکنہ عام معافی کی سکیم سے متعلق تحریک التواء بحث کے لئے منظور کرلی گئی ہے جبکہ سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر) راحیل شریف کی سعودی عرب میں اتحادی افواج کی سربراہی سنبھالنے کے متعلق اعظم سواتی اور حمد اللہ نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کے خلاف مقدمے کے حوالے سے وزیر اعظم کے مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز کے بیان سے متعلق تحاریک التوا ء واپس لے لیں ۔ جمعرات کو وقفہ سوالات میں مسلم لیگی رہنما چوہدری تنویر کے سوالات کی بوچھاڑ تھی ان کے سوال کے جواب میںوفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ ہمسایہ ممالک ایران ،ا فغانستان، چین اور بھارت کے ساتھ تجارت اور لوگوں کی نقل وحرکت کے لئے بنائی گئی سڑکیں فعال ہیں ،ان سڑکوں کا سی پیک کے ساتھ کوئی تعلق نہی وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ پانچ سالوں میں19ارب روپے9کروڑ روپے سے زائد آمدنی حاصل کی جبکہ گزشتہ پانچ سالوں میں12ارب 38کروڑ روپے سے زائداخراجات کئے ۔ ان ہی کے ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خوراک سکندر حیات خان بوسن نے کہا کہ گزشتہ سال ملک میں گندم کی طلب 25ملین ٹن جبکہ پیداوار 25.63ملین ٹن رہی۔ میر حاصل بزنجونے کہا کہ طلبہ یونین کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلیٰ معیار مقرر تھا اور یہ معیار اور اہلیت اتنی سخت تھی کہ کوشش کے باوجود میں خود طلبہ یونین کے انتخابات میں حصہ نہ لے سکا کیونکہ اس کے لئے طلبہ کا تمام مضامین میں پاس ہونا لازمی تھا۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماسینٹر نہال ہاشمی نے کہا طلبہ یونین پر پابندی کے باعث طلبہ کو ’’کیٹ واک‘‘ کے لئے ایان علی کو بلانا پڑا اور لوگ داعش کی طرف دیکھنے لگے پارلیمنٹ کو اچھے لوگ طلبہ یونینز کی وجہ سے ملے خوف زدہ آمر نے اپنے خوف کو ختم کرنے کے لئے یہ کام کیا۔ طلبہ یونینز کے تحت تقریری کوئز کے مقابلے کتاب میلے ٹورنامنٹ ادبی محافل مشاعرے ہوتے تھے طلبہ یونین پر پابندی لگا کر نظریاتی نعروں کو دفن کردیا گیا ۔ ا عجاز شفیع سے لیکر جاوید ہاشمی تک قابل لوگ اس وقت طلبہ یونین کے روح روا ں رہے۔ اگر آپ نے طلبہ یونین بحال نہیں کرنی تو تمام تنظیموں پر پابندی عائد کر دیں ۔