کرپشن جنت نہیں کرتے‘ ایوانوں میں لٹیروں کا ٹولہ باغ اجاڑ رہا ہے: سراج الحق
لاہور +گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی + سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمران خاندان کی آف شور کمپنیوں کے حوالے سے بی بی سی کی رپورٹ اور ہمارے وکلا کے دلائل کے بعد بات دو اور دو چار کی طرح واضح ہو گئی ہے ۔ کرپشن کا ہاتھی سامنے کھڑا ہے ۔ سپریم کورٹ کو مزید ثبوت چاہئیں تو اسی ہاتھی کا الٹرا سائونڈ اور سی ٹی سکین کر لے ۔ امید ہے کہ پھر کسی ثبوت کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ سپریم کورٹ خود تسلم کرتی ہے کہ ملک میں انتہا کی کرپشن ہے تو یہ کرپشن جنات نہیں کرتے ایوانوں میں موجود لٹیروں کا ٹولہ باغ اجاڑ رہاہے ۔ سپریم کورٹ ان کو پکڑلے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا ۔ ہم چاہتے ہیںکہ سب کا احتساب ہو مگر اپوزیشن کی کچھ جماعتیں یہ نہیں چاہتیں کہ ان کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ منصورہ میں صحا فیوں سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا وزیراعظم کے خاندان نے آف شور کمپنیاں رکھنے کا اعتراف کیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ اتنی دولت کہاں سے آئی ۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ملکیت کا بار ثبوت وزیراعظم پر ہے اب وزیراعظم کو یہ ثبوت عدالت کو دینا پڑیں گے اور اگر وزیراعظم اور ان کاخاندان اپنی دولت کے مکمل دستاویزات کے ساتھ ثبوت دینے میں ناکام رہتاہے تو اس کا واضح مطلب ہو گاکہ یہ دولت لوٹ کھسوٹ کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اب عدالت کا امتحان ہے کہ وہ لٹیروں سے قوم کی لوٹی ہوئی دولت کس طرح نکلواتی ہے۔ دریں اثنا گوجرانوالہ کے نائب ضلعی امیر سلیم بٹ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہماری محرومیوں کا اصل سبب اللہ سے بغاوت اور کرپٹ حکمرانوں کی لوٹ مارہے۔ اس کرپشن میں ہر وہ شخص حصہ دار ہے جو ان حکمرانوں کو اپنا ووٹ دیتاہے ۔جماعت اسلامی اس ملک میں جو تبدیلی لانا چاہتی ہے وہ محض چہروں کو بدل دینے سے ممکن نہیں