وفاقی حکومت نے کیڈر تبدیل کرنے والے افسروں کی سنیارٹی کا تعین کر دیا
اسلام آباد (مسعود ماجد سید/ خبرنگار) وفاقی حکومت نے کیڈر بہتر کرنے والے افسروں کی سنیارٹی کا تعین کر دیا۔ آئندہ سی ایس ایس پاس کر نے والے افسروں کی سنیارٹی کا تعین اس کے بعد والے کیڈر سے کیا جائے گا اور پہلے سے کی جانے والی کامن ٹریننگ بھی دوبارہ کرنا ہو گی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق سی ایس ایس پاس کر نے والے افسروں میں پسند کا کیڈر لینے کے لئے دوبارہ سی ایس ایس کرنے کا رجحان عام ہو رہا ہے مثلاً ایک افسر کو پوسٹل سروسز یا انفارمیشن گروپ ملا لیکن اس نے ڈی ایم جی یا پولیس یا فارن سروس گروپ کے حصول کے لئے پھر سی ایس ایس کا امتحان دے دیا اور تمنا کے مطابق اسے اس کا پسندیدہ سروس گروپ یعنی کیڈر مل گیا۔ اس امپروو کئے گئے کیڈر میں آنے کے بعد ان افسران کی مزید خواہش ہوا کرتی تھی۔ امپروو کیڈر دو یا تین سال بعد ملا لیکن ہماری سنیارٹی کا تعین پچھلے والے دو تین سال پہلے والے کیڈر سے کیا جائے تاکہ ہم دوسرے افسروں سے سینئر رہیں اور انڈر ایج ہو نے پر تین سال عمر کی حد میں بھی رعایت مل جائے۔ اس لئے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام پیشہ ورانہ گروپوں سے تعلق رکھنے والے ایسے تمام سی ایس پی افسروں کے کیڈر بہتر کر نے کے بعد ان کی سنیارٹی کا جھگڑا ختم کرتے ہوئے سول سرونٹس ایکٹ 1973 کی شق 8 اور آکوپیشنل گروپس اینڈ سروسز (پروبیشن، ٹریننگ، اینڈ سنیارٹی) رولز 1990کے قانون 3(!)کے دو پیراز ’’ اے‘‘ اور ’’بی‘‘ میں وضاحت کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام وزارتوں، ڈویژنوں، محکموں کو مراسلہ جاری کر دیا ہے۔