پاکستان خطروں سے دوچار ہے، نظام بدلنے کا وقت آ گیا: سراج الحق
کراچی (نوائے وقت رپورٹ + صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسلامی انقلاب ظلم اور استحصال کے خاتمے کا نام ہے۔ کام ابھی باقی اور منزل اب بھی ہماری منتظر ہے۔ سپریم کورٹ کے جج نے کہا کہ سب جیل میں جائیں گے، سراج الحق کے سوا۔ کراچی میں تقاریب سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ نصاب تبدیل کرکے ہمیں امریکہ کا غلام بنایا جا رہا ہے۔ میں ان زنجیروں کو جانتا ہوں جن سے ہمیں باندھا جا رہا ہے پاکستان خطروں سے دوچار ہے وقت آ گیا ہے کہ اس نظام کو بدلا جائے۔ علاوہ ازیں امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ کی والدہ اور بہن فوزیہ صدیقی سے کراچی میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے آج سے پانچ روز قبل حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ اگر ریاست مدعی بن کر امریکہ سے بات کرے تو اوباما عافیہ کو رہا کرسکتے ہیں، نہ جانے کیوں حکمران عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے بات کرتے ہوئے گھبراہٹ کا شکار ہیں۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ کسی پاکستانی حکومت نے ڈاکٹر عافیہ کے معاملے کو سنجیدہ نہیں لیا، امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کیلئے سینٹ میں اپنا کردار ادا کریں گے، عافیہ صدیقی کی رہائی ہماری عزت کا معاملہ ہے، ڈاکٹر شکیل کی رہائی کے عوض معاہدہ کرکے عافیہ صدیقی کو رہا کرایا جاسکتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ آج بھی اس ملک میں انگریز کی غلامی کا نظام اور امریکہ کے یار مسلط ہیں اور عوام کا خون چوس رہے ہیں ۔نظریہ پاکستان اور قرآنی آیات کو نصاب سے غائب کردیا گیا ہے ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی حکمرانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سپریم کورٹ میں کرپشن کے خلاف کیس کی سماعت ہورہی تھی اور جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ اگر کوئی کرپشن سے بچے گا تو صرف اسلامی جمعیت طلبہ کا سابق کارکن بچے گا اصل میں تحفہ و تمغہ اسلامی جمعیت طلبہ کو عطا ہوا تھا۔ منافقت پر مبنی نظام غریب عوام کو کبھی مسائل سے نجات نہیںدلا سکتا۔ منور حسن نے احباب جمعیت کے جماعتی پروگرام کے پہلے سیشن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت اور حالات بدل گئے ہیں لیکن جو چیزیں کل کارگر تھیں وہ آج بھی کارگر ہیں، فرید پراچہ، امیرالعظیم اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق