حافظ حمد اللہ نے ’’شراب نوشی‘‘ کا بھانڈا پھوڑا، رضا ربانی نے بات کرنے سے روک دیا
منگل تک سینیٹ کے دو اجلاس منعقد ہوئے سینیٹ کا اجلاس تقریباً3گھنٹے تک جاری رہا منگل کو بھی دو منٹ کی تاخیر سے اجلاس شروع کرنے کی روایت برقرار رہی چیئرمین سینیٹ نے پورے اجلاس کی صدارت کی قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق تقریباً دو گھنٹے تک ایوان میں موجود رہے جب کہ قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن ایک گھنٹہ تک ہی ایوان میں نظر آئے ایوان میں نئی ایمنسٹی سکیم پر تحریک التوا پر بحث کرائی گئی چیئرمین سینیٹ نے پورے ایوان کو ایک کمیٹی کی شکل دے دے دی ہے جس میں اہم نوعیت کے امور زیر بحث لائے جاتے ہیں یہ کمیٹی بڑی کامیابی سے اپنے اجلاس منعقد کر رہی ہے ۔ قومی اسمبلی کے سپیکر نے ابھی تک ایوان زیریں کو بوجوہ کمیٹی میں تبدیل نہیں کیا ۔ منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں غیر معمولی پارلیمانی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں ۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کا دوسرا اجلاس بلا رکھا تھا اس اجلاس میں بھی اپوزیشن جماعتوں نے فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے 25آئینی ترمیم کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا اپوزیشن جماعتوں نے ’’ان کیمرہ ‘‘ سیشن میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے بریفننگ دینے کا مطابہ کر دیا ہے مولانا فضل الرحمنٰ اور محمد خان اچکزئی جو حکومتی اتحاد کا حصہ ہیں نے بھی کھل کر فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی مخالفت کر دی ہے سر دست حکومت کو تمام جماعتوں ایک ’’صٖفحہ‘‘ پر لانے میں خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وزیر اعظم محمد نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد اس معاملہ پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جانے کا امکان ہے منگل کو نیب قوانین پر نظر ثانی کرنے کے لئے پارلیمنٹ کی 20رکنی کا پہلا اجلاس شروع ہو جس میں احتساب سے متعلق 6قوانین کا جائزہ لینا شروع کر دیا گیا ہے دلچسپ امر یہ ہے ایک طرف سیاسی جماعتیں معمول کی پارلیمانی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں دوسری طرف پارلیمنٹ سے باہر پانامہ پیپرز لیکس پر حکومت اور اپوزیشن(تحریک انصاف اور جماعت اسلامی) کے درمیان عدالتی جنگ جاری ہے جس کی گونج پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے پارلیمنٹ لاجز میں شراب نوشی کے معاملے کی ایک بار پھر گونج سنی گئی۔ چیئرمین سینیٹ رضار بانی نے ارکان کو شراب کے موضوع پر بات کرنے سے روک دیا۔ حافظ حمد اللہ نے تمام پارلیمنٹرینز کے میڈیکل ٹیسٹ کا مطالبہ کر دیا۔ پارلیمنٹ لاجز میں شراب نوشی کے معاملے پر منگل کو سینیٹ میں ’’ شراب نوشی ‘‘ پر بڑا شور شرابا ہوا، حافظ حمد اللہ نے ایوان بالا میں شراب نوشی کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ’’ پارلیمنٹ لاجز کے کمروں کے سامنے درجنوں شراب کی بوتلیں پڑی ہوتی ہیں۔ یہ شراب کون پیتا ہے۔ خرم دستگیر خان نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پاک افغان راہداری تجارت ایران کو منتقل ہوگئی ہے