خیبر پی کے: سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں قرآن مجید کی تعلیم لازمی، صوبائی کابینہ نے منظوری دیدی
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے حکومت نے صوبہ کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں پہلی جماعت سے دسویں تک قرآن شریف کی تعلیم کو لازمی قرار دے دیا ہے اس حوالہ سے جاری کردہ سرکاری علامیہ میں کہا گیا ہے کہ صوبہ کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں مسلم طلباء کیلئے کلاس ون سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید (ناظرہ) کی تعلیم حاصل کرنا جبکہ چھٹی کلاس سے دسویں جماعت تک قرآن پاک کے ترجمہ کی تعلیم حاصل کرنا لازمی ہو گا اس سلسلے میں سمری کی صوبائی کابینہ سے پہلے وزیر اعلیٰ نے منظوری دے دی ہے جس پر عمل درآمد اگلے تعلیمی سیشن سے کیا جائے گا۔ قرار داد مقاصد (جو آرٹیکل 2الف کے تحت آئین کا ذیلی حصہ ہے) میں حکم دیا گیا ہے کہ پاکستان میں مسلمان لازمی طور پر قرآن پاک اور سنت نبویؐ میں درج اسلامی تعلیمات اور تقاضوں کے مطابق اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیاں گزاریں گے۔ ماضی میں سابق فوجی حکمران ضیاء الحق نے تعلیمی اداروں میں قرآن شریف کو پڑھانے اور سکھانے کو لازمی قرار دیا تھا مگر بعد میں عالمی طور پر اس فیصلے کی شدید مخالفت کی گئی تھی جبکہ ضیاء الحق کے حکومت کے بعد ان فیصلوں کی توثیق نہیں کی گئی تھی۔