• news

طالبان کے ساتھ مذاکرات، افغان حکومت اپنی منتشر سوچ پر نظرثانی کرے: سرتاج عزیز

اسلام آباد (آن لائن) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ افغانستان اپنے ملک میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی کی صورتحال کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا بند کرے اور طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے حوالے سے اپنی ’مبہم سوچ‘ پر نظرثانی کرے۔ امریکی میڈیا کو اپنے میں سرتاج عزیز نے کہا کہ ’افغانستان میں یہ ابہام اور سیاسی عدم اتفاق موجود ہے کہ طالبان کو قومی سیاست میں باغی سمجھا جائے، دہشت گرد سمجھا جائے یا انہیں سٹیک ہولڈرز مانا جائے‘۔سرتاج عزیز نے کہا کہ یہی ابہام افغان حکومت اور طالبان کے درمیان بین الاقوامی حمایت یافتہ امن مذاکرات کے آغاز میں رکاوٹ ہے۔ ’افغان حکومت کی طالبان سے بات کرنے کا طریقہ بہت ہی زیادہ منتشر ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے گزشتہ روز بنکاک میں تھائی لینڈ کے آنجہانی بادشاہ بھومی بول ادلیادج کو خراج عقیدت پیش کیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق سرتاج عزیز نے بدھ کو بنکاک میں تھائی لینڈ کے رائل گرینڈ پیلس کا دورہ کیا جہاں تھائی لینڈ حکومت اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے شاہی محل میں مشیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سرتاج عزیز ملایئشیا میں اسلامی ملکوں کے وزراء خارجہ کی کانفرنس میں شرکت کیلئے تھائی لینڈ کے راستے ملائشیا جا رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن