افغانستان: 2016 میں 13 صحافی قتل، شام کے بعد خطرناک ترین ملک بن گیا: رپورٹ
کابل (اے ایف پی) افغانستان میں 2016 صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک سال ثابت ہوا ہے۔ ”افغان جرنلسٹس سیفٹی کمیٹی“ کی جمعرات کے روز جاری رپورٹ کے مطابق افغانستان میں 16 صحافیوں کو مارا گیا جن میں سے 10 کے قتل کے پیچھے طالبان تھے۔ رپورٹ کے مطابق 2015 کے مقابلے میں 38 فیصد اضافہ کے ساتھ 2016 میں میڈیا کیخلاف تشدد کے 101 کیسز سامنے آئے۔ کمیٹی کے چیئرمین نجیب شریف نے بتایا گزشتہ برس افغانستان شام کے بعد صحافیوں کیلئے دوسرا خطرناک ترین ملک بن گیا۔ گزشتہ برس جنوری میں کابل میں طالبان کے خودکش حملے میں ٹی وی چینل ٹولو کے 7 ملازمین مارے گئے تھے۔ جون میں ہلمند میں طالبان کے راکٹ حملے میں امریکی صحافی ڈیوڈ گلکے اور ان کا افغان مترجم مارا گیا تھا۔ گزشتہ 5 برس کے دوران افغانستان میں 28 صحافی اور میڈیا ورکرز مارے گئے ہیں۔
افغانستان/ صحافی