این ایف سی ایوارڈ جلد لایا جائے‘ ارکان سینٹ: 3 سے 6 ماہ میں لائیں گے‘ حکومت
اسلام آباد (نامہ نگار+ ایجنسیاں+ نیشن رپورٹ) ارکان سینٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ نئے این ایف سی ایوارڈ کا جلد اعلان اور صوبوں کو وسائل کی تقسیم کے فارمولے پر نظرثانی کی جائے، سینٹ وفاق کو این ایف سی کی تشکیل کے لئے ایک خاص مدت تک مہلت دے جبکہ وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ صوبوں کی مشاورت سے نیا این ایف سی ایوارڈ لایا جائے گا۔ 3 سے 6 ماہ میں نیا ایوارڈ لائیں گے۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں مردم و خانہ شماری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات ہیں۔ سکیورٹی پر بہت وسائل خرچ ہو رہے ہیں۔ ہمارے صوبے کے لئے گرانٹ کم ہے۔ محسن لغاری نے کہا کہ آئین کے تحت زیادہ سے زیادہ پانچ سال میں نئے فنانس کمشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ وفاق سے جب صوبوں کو رقم منتقل ہو جاتی ہے تو یہ مزید تقسیم نہیں ہوتی۔ خیبر پی کے نے ہدف سے منفی 42.14 فیصد کم ریونیو جنریٹ کیا۔ بلوچستان نے ہدف سے زیادہ یعنی 119 فیصد حاصل کیا اوراس ضمن میں بلوچستان حکومت کو شاباش دینی چاہیے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ وفاق کو صوبوں سے بیٹھ کر بات کرنی چاہیے کہ محاصل کو کیسے بہتر کیا جائے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ بلوچستان میں غربت زیادہ ہے جبکہ صوبے کیلئے کم فنڈز دئیے جا رہے ہیں۔ تاج حیدر نے کہا کہ اشیاء پر سیلز ٹیکس کا اختیارصوبوں کو دیا جائے‘ صوبے بہتر طریقے سے یہ جمع کر سکتے ہیں۔ آئین میں ترمیم کرکے وسائل جمع کرنے اور تقسیم کرنے کا فارمولا وضع کیا جائے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ نیا این ایف سی تشکیل نہیں دیا گیا۔ موجودہ این ایف سی کی مدت 2015 سے 2020ء تک ہے۔ وفاق کے ٹیکسوں میں بہت بہتری آئی ہے۔ صوبوں کو زیادہ حصہ مل رہا ہے۔ مالی سال 2015-16ء کے دوران ملک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی تاہم کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے منظور کردہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2015ء کے تحت بعض مخصوص درجات کی ادویات میں آٹھ سے 20 فیصد اضافہ کی اجازت دی گئی کیونکہ ان کی قیمت بہت کم تھی۔ اس وقت پندرہ وفاقی انسپکٹر برائے ادویات ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی سپردگی میں ہیں۔ محض مفروضوں کی بنیاد پر چیزوں کو غلط یا صحیح نہیں کہا جاسکتا۔ مزید 21 انسپکٹر بھرتی کئے جارہے ہیں۔ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ میں پاکستانی سفارتخانے مشن میں کام کرنے والے افراد کے خلاف کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی‘ ہائی کمشنر سمیت وہاں 25 افراد کا عملہ تعینات ہے۔ سعودی عرب میں کام کرنے والے 26 لاکھ پاکستانیوں میں سے صرف 8 ہزار کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ ایوان کو بتایا گیا کہ تمام پرائیویٹ سکول ظالمانہ فیسیں نہیں لے رہے، کچھ سکولوں میں پہلی جماعت کی فیس 300 جبکہ کچھ میں 30 ہزار تک ہے، اے اور او لیول کے طلبہ کو مساوی سرٹیفکیٹ دینے کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔ سرکاری سکولوں میں پہلی سے دسویں تک تعلیم مفت کردی گئی ہے۔ علاوہ ازیں پی ا ے سی کیلئے سینٹ کے چھ ارکان کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ پنجاب سے مسلم لیگ ن کے چودھری نیئر خان، سندھ سے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کی شیری رحمن، کے پی کے سے پی ٹی آئی کے محمد اعظم سواتی، بلوچستان سے جے یو آئی (ف) کے مولانا غفور حیدری، اسلام آباد سے پی ایم ایل (ق) کے مشاہد حسین سید، فاٹا سے ہدایت اللہ خان منتخب ہوئے ہیں۔