آمریت کو مانا نہ لاہوری جمہوریت مانیں گے‘ حکمران ملک سے کھیل رہے ہیں: بلاول
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی +ایجنسیاں) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آمریت کو نہ پہلے مانا نہ لاہوری جمہوریت کو مانیں گے، ملک میں شریفوں کی آمریت چل رہی ہے، پنجاب میں اپوزیشن کرنا بہت مشکل کام ہے، پنجاب حکومت اپوزیشن کے خلاف پولیس استعمال کرتی ہے، جلد ان سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے، شہید ذوالفقار علی بھٹو کا مقابلہ ضیا کے ساتھ تھا، ہمارا مقابلہ ضیا کی باقیات سے ہے، شہید بینظیر کے نظریات کو لے کر آگے بڑھنا ہے، یہ غریبوں کی پارٹی ہے اور عوام ہی طاقت کا سرچشمہ ہے۔ وہ گزشتہ روز پارٹی ورکرز سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا زراعت مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ کسانوں‘ زمینداروں کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے‘ 2018ء کے الیکشن میں پیپلزپارٹی پنجاب سمیت چاروں صوبوں میں بھی حکومت بنائے گی۔ پیپلز پارٹی کو مردہ گھوڑا کہنے والوں کی آنکھیں اب کھل جا نی چاہئیں۔ شریف برادران ملک کیساتھ کھیل کھیل رہے ہیں۔ وزیراعظم کو بھاگنے نہیں دینگے۔ پارٹی چیئرمین ناشتے کے بعد کارکنوں میں گھل مل گئے۔ ناشتے میں پائے، حلوہ پوری، پراٹھا، چنے کا سالن،آملیٹ، چائے، لسی، کافی اور کئی طرح کے جوسز رکھے گئے تھے۔ بلاول بھٹو نے پارٹی کارکنوں کے ساتھ ناشتہ کیا۔ اس موقع پر جڑانوالہ کے رہائشی معذور کارکن یونس انجم سے ملنے کے لئے بلاول بھٹو خود بھی نیچے کارپٹ پر بیٹھ گئے۔ انہوں نے کہا کارکن اسی جذبہ سے بڑھتے جائیں گزشتہ روز کی ریلی میں جوش جذبہ دیدنی تھا۔ پانامہ لیکس اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، پانامہ سکینڈل سے شریف صاحبان کبھی بچ نہیں پائیں گے، وزیراعظم اور ان کا خاندان ملک کے عوام سے گیم کھیل رہے ہیں۔ ہم نے بے نظیر بھٹو شہید کے مشن کو آگے لے کر جانا ہے اور پنجاب میں پیپلز پارٹی کو فعال کرنے کا عہد کر رکھا ہے اور آئندہ انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا جائے گا۔ بلاول بھٹو نے جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، فیصل آباد میں پارٹی کے کو آرڈنیٹر مقرر کرنے کیلئے کارکنوں کے انٹرویو بھی کئے۔ بعد ازاں بلاول بذریعہ ہیلی کاپٹر فیصل آباد سے لاہور چلے گئے۔