آرمی چیف کا دہشتگردوں کو دوبارہ سر نہ اٹھانے دینے کا عزم اور پاراچنار دہشتگردی
دہشت گردوں کودوبارہ سر اٹھانے میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آرمی چیف
ہفتے کے روز پارا چنار میں دہشت گردی کی گھنائونی واردات میں 20 افراد جاں بحق اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پرانی منڈی عیدگاہ مارکیٹ میں دہشت گردی کی یہ واردات صبح سویرے اس وقت ہوئی جب وہاں خریداری کا رش ہوتا ہے۔
پارا چنار کا علاقہ 2007ء سے اب تک دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے۔ جہاں کی پرانی منڈی عیدگاہ مارکیٹ اس سے قبل تین مرتبہ دہشت گردی کا شکار ہو چکی ہے جن میں 150 افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔ پارا چنار میں بم دھماکے سے ایک روز قبل بلوچستان کے علاقے کوہلو ڈیرہ بگٹی میں حساس اداروں اور ایف سی نے مشترکہ کارروائی کر کے دہشتگردوں کے زیراستعمال 8 کیمپ تباہ کئے اور بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا۔ پاکستان کے ان علاقوں میں جن کو آپریشن کے بعد عسکری قیادت کلیئر ہونے کا سرٹیفکیٹ جاری کر چکی ہے ‘ اپریشن کے اگلے روز ہی بارودی سرنگ کا دھماکہ اور دہشت گردوں کی موجودگی لمحہ فکریہ ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشتگردی کی اس واردات کے بعد باور کرایا ہے کہ دہشتگردوں کو دوبارہ سر اٹھانے میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ سوچنا ہو گا کہ چیک پوسٹوں پر سکیورٹی ہونے کے باوجود دہشت گرد ہمارے سکیورٹی حصار میں نقب لگانے میں کیونکر کامیاب ہو جاتے ہیں۔یقیناً ایسا سکیورٹی لیپس کے باعث ہی ہوتا ہے جنہیں دور کرنے کیلئے عسکری قیادتوں کی پیشہ ورانہ مشاقی اور توجہ کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف کو حکومتی امور کے زمرے میں آنیوالی سرگرمیوں اور سفارت کاروں سے ملاقاتوں کے بجائے عساکر پاکستان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو فوکس کرنا چاہیے اس سے ہی دہشت گردی کے خاتمہ کے عزم میں سرخرو ہوا جا سکتا ہے۔