منصبِ تشریح (۴)
حضرت عتبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ،جب یہ آیہ کریمہ نازل ہوئی : فسبح باسم ربک العظیمتو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو اپنے رکوع کی تسبیح بنالو۔ اورجب یہ آیت نازل ہوئی: سبح اسم ربک الاعلی تو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: اس کو اپنے سجدے کی تسبیح بنالو۔(سنن ابی دائود)
حضرت خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: موزوں پر مسح کی مدت مسافر کیلئے تین دن (اورتین رات)اورمقیم کیلئے ایک دن اورایک رات ہے۔ ابودائود فرماتے ہیں: اس حدیث کو منصورن معتمر نے ابراہیم تیمی سے انکی سند کے ساتھ روایت کیا ہے، جس میں یہ الفاظ بھی ہیں: اگر ہم حضور اکرم ﷺسے اس مدت میں توسیع کی درخواست کرتے تو آپ اس میں توسیع فرمادیتے۔ (سنن ابی دائود)
حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں : خمر (شراب)کی حرمت کا حکم نازل ہوا، اس وقت شراب پانچ چیزوں سے بنتی تھی ۔ انگو، کھجور ، شہد ، گیہوں اورجو، جب کہ خمر توہر وہ چیز ہے جو عقل کو مائوف کردے۔ میری خواہش تھی کہ کاش حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام تین چیزوں کے متعلق ، اپنے انتقال سے پہلے، ہمیں واضح احکام ارشادفرمادیتے ، جن کی طرف ہم رجوع کرتے ، دادے اورکلالہ (جس کے والدین اوراولاد نہ ہو)کی میراث کا حکم اورسود کے کچھ مسائل۔(سنن ابی دائود)
ابن بریدہ رضی اللہ عنہ اپنے والد ماجد سے روایت کرتے ہیں کہ انہوںنے فرمایا: حضور اکرم ﷺ نے ارشادفرمایا: میںنے تمہیں تین چیزوں سے منع کیاتھا۔ اب میں تمہیں وہ تین کام کرنے کا حکم دیتا ہوں۔ میںنے تمہیں قبروں کی زیارت کرنے سے منع کیاتھا۔ اب تم قبروں کی زیارت کیا کروکیونکہ قبروں کی زیارت سے (آخرت کی)یاد آتی ہے۔میںنے تمہیں مشروبات کے متعلق منع کیا تھا کہ ان کو چمڑے کے برتنوں کے علاوہ دیگر برتنوں میں نہ پیا کرو، اب تم جس برتن میں چاہو مشروبات کو پیاکرو،ہاں البتہ نشہ آور چیز نہ پیاکرو، میں نے تمہیں قربانی کا گوشت، تین دن کے بعد کھانے سے منع کیا تھا ، اب تم وہ گوشت کھایا کرواوراپنے سفر وں میں اس سے فائدہ اٹھایا کرو۔(سنن ابی دائود )
حضرت سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ بیان ہے کہ رسول ﷺنے ارشادفرمایا: تم میں سے جو شخص قربانی کرے وہ تیسرے دن کے بعد اس گوشت میں سے کوئی چیز اپنے گھر میں باقی نہ رہنے دے۔ جب اگلا سال آیا توصحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا: یارسول اللہ(ﷺ)!کیاہم(گوشت کے بارے میں )وہی کام کریں جو گزشتہ سال کیاتھا؟ آپ نے فرمایا: نہیں۔وہ سال ایسا تھا کہ لوگ تنگدستی میں تھے اور(اس حکم کے ذریعے )میں چاہتا تھا کہ گوشت سب لوگوں تک پہنچ جائے۔(صحیح مسلم)