بلوچستان، ملک میں ترقی شروع ہوتے ہی سازش کا آغاز ہوجاتا ہے: وزیراعلیٰ بلوچستان
اسلام آباد (آئی این پی) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے سی پیک بلوچستان سمیت پورے ملک میں ترقی لانے میں اہم کردار ادا کریگا، قانون ہاتھ میں لینے والوں اور ریاست کیخلاف منفی سرگرمیوں میں ملوث عناصر سے سختی سے نمٹیں گے، تحریک انصاف پانامہ لیکس کے معاملہ پر ڈرامہ بازی کر رہی ہے او راس کے ترقیاتی منصوبوں پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں ،بلوچستان میں غیر ملکی سازشوں کے تحت علیحدگی کا نعرہ لگانے والوں کی کمر توڑ دی ہے، پاکستان کا مستقبل بلوچستان سے وابستہ ہے اور بلوچستان کا تحفظ پاکستان کا تحفظ ہے،گوادر گلدستے کا ایک پھول ہے۔ گوادر نہ ہوتا تو سی پیک نہ ہوتا سی پیک ملک میں ترقی لا رہا ہے، افسوس ہے کہ جب بلوچستان اور پورے ملک میں ترقی کا سفر شروع ہوتا ہے تو دوسری طرف سازش کا آغاز ہو جاتا ہے، ایک شخص ساڑھے تین سال سے ہیجان اور دکھ میں ہے اور اقتدار کی خاطر اندھا ہو گیا ہے، اقتدار کیلئے ملک میں سرکس لگا رکھا ہے اور دھرنے ‘ الزامات اور جھوٹ کا کاروبار کر رہا ہے لیکن اسکی دکان نہیں چل رہی اور آگ سے کھیل رہا ہے، عمران خان ملک میں مایوسی‘ عدم استحکام اور بدامنی پھیلا رہے ہیں، ڈی چوک دھرنے کا راز بھی سامنے آچکا ہے اور اب لوگ اس کی باتوں سے متاثر نہیں ہو رہے، عمران خان کی ملک اور عوام دشمن سیاست سے بلوچستان کے عوام ناخوش اور مایوس ہیں، عمران خان کو بلوچستان اور ملک کی ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں۔ عمران خان منفی سیاست سے باز نہ آئے تو ان کے خلاف تحریک کا آغاز بھی بلوچستان سے ہی ہوگا، بلوچستان ترقی کے عمل میں مزید کسی رکاوٹ کا متحمل نہیں ہو سکتا، بلوچستان میں 25 ہزار نوکریاں پیدا کی ہیں جو میرٹ پر دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے خلاف کوئی سازش کی گئی تو لاکھوں کارکن چین سے نہیں بیٹھیں گے اور پھر کوئی بھی چین سے حکومت نہیں کر سکے گا، گوادر سے چاہ بہار کو لنک کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے سیفران جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ ‘ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی‘ عبدالرحیم زیارتوال ‘ بلوچستان حکومت میں شامل جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور نمائندوں کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا آغاز حقوق بلوچستان کے تحت کوئی کام نہیں کیا گیا۔ پانامہ کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ جو لوگ ریاست اور ملک کے آئین کو نہیں مانتے ان سے مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں۔