جرمن اخبار، بی بی سی دستاویزات سے ثابت ہو گا مریم نواز ہی مے فیئر فلیٹس کی مالکہ ہیں: عمران
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے +آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے جرمن اخبار اور برطانوی نشریاتی اداروں کی جاری کردہ دستاویزات سے ثابت ہوگیا قطری شہزادے کا خط‘ ٹرسٹ ڈیڈ فراڈ اور مریم نواز ہی مے فیئر فلیٹس کی مالکہ ہیں۔ نوازشریف سچے ہیں تو عدالت جائیں۔ قومی صحافتی ادارے کا ذاتی مفاد میں استعمال نہ کریں، یہ اللہ کی پکڑ ہے اور شریف خاندان کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ سپریم کورٹ کے باہر پانامہ لیکس مقدمے کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا قومی لٹیرے اللہ کی پکڑ میں آگئے۔ تمام تر حربوں کے باوجود ان کا جھوٹ پوری دنیا کے سامنے آ گیا اور اب اسے جتنا چھپانے کی کوشش کرتے ہیں‘ اتنے پکڑے جارہے ہیں۔ آئی سی آئی جے نے پانامہ لیکس جاری کی تو وزیراعظم نے ایوان میں تسلیم کیا ہمارے پاس سارے ریکارڈ اور ثبوت موجود ہیں‘ لیکن معاملہ عدالت میں آجانے کے بعد ثبوتوں کے انبار لگانے کے دعویدار صرف حربے استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا شریف خاندان سمجھتا ہے وہ سچا ہے تو ان بین الاقوامی اداروں کو عدالت میں لے جائے‘ لیکن بی بی سی کی لندن فلیٹس کی 1993ء میں خریداری اور جرمن اخبار کی مے فیئر فلیٹس کی اصل مالکہ مریم نواز سے متعلق خبر کے باوجود انہوں نے پراسرار خاموشی اختیار کررکھی ہے اور ان اداروں کو عدالت لے جانے سے کترا رہے ہیں۔ میں پوچھتا ہوں نوازشریف سچے ہیں تو عدالت جانے سے کیوں کترا رہے ہیں ؟ انہوں نے کہاکہ دراصل ان خبروں نے شریف خاندان کے جھوٹ کو بے نقاب کیا۔ نوازشریف فلیٹس کے حوالے سے منی ٹریل بھی نہیں دے رہے‘ البتہ قطری خط سامنے لاکر ایک منی ٹریل دی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مے فیئر فلیٹس کے اصل مالک وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز ہیں جبکہ مریم ان کی ٹرسٹی ہیں‘ لیکن جرمن اخبار نے ان کے جھوٹ کو بے نقاب کر دیا۔ جرمن اخبار کی دستاویزات سچی ہیں تو اس سے ثابت ہوتا ہے قطری خط و ٹرسٹ ڈیڈ دونوں فراڈ ہیں۔ انہوں نے کہا نوازشریف نے ثبوت نہ ہونے پر اور ان غیرملکی اداروں کی دستاویزات کے اثر کو دبانے کیلئے قومی صحافتی ادارے کو اپنے ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا۔ غیر ملکی خبر کو رد کر نے کے حوالے سے خبر چلا کر ثابت کردیا گیا کہ شریفوں نے قوم کو لوٹا ہے لہٰذا جو ادارے ان کی لوٹی ہوئی دولت اور کرپشن کو سامنے لے آتے ہیں تو ان کو جواب دینے اور خود کو سچا ثابت کرنے کیلئے عدالتی اداروں کے پاس جانے کی بجائے من گھڑت ہتھکنڈے استعمال کرنے تک جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جتنا شریفوں کا جھوٹ پکڑا جاتا ہے اتنا ہی وہ میرے خلاف زہر اگلتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں شریفوں نے اس قوم کو لوٹا ہے اور پانامہ لیکس کی صورت میں اب یہ لوگ اللہ کی پکڑ میں آگئے ہیں۔ مجھے بُرا بھلا کہنے کی بجائے عدالت میں جائیں۔ ان دستاویزات کے سامنے آنے کے باوجود ان اداروں اور صحافیوں کے خلاف عدالت میں نہ جانے سے اس بات کو تقویت ملتی ہے شریف جھوٹے، مکار، لٹیرے اور فراڈیئے ہیں لہٰذا اقتدار کی کرسی پر براجمان رہنے کا ان لوگوں کو کوئی حق حاصل نہیں۔ اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت کا اہم اجلاس بیک وقت اسلام آباد‘ لاہور اور کراچی میں منعقد ہوا۔ چیئرمین عمران خان نے اجلاس کی صدارت کی جس میں پانامہ کیس کی سماعت کے مختلف پہلوئوں پر پارٹی قیادت نے غور کیا۔ پارٹی قیادت نے اجلاس میں ہونے والی گفتگو کے مطابق جرمن اخبار کی تصدیق نے پانامہ کے تابوت میں حتمی کیل ٹھونک دی ہے جبکہ چند روز پہلے ہی بی بی سی نے بھی لندن فلیٹس کی ملکیت کی حقیقت قوم کو بتائی۔ بی بی سی کی اس خبر کو شریف خاندان نے جھٹلانے کی ناکام کوشش کی۔ وزیراطلاعات سرکاری خبررساں ایجنسی کے ذریعے جھوٹی خبریں چلواتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑی گئیں۔ اجلاس میں یہ معاملہ زیربحث رہا وزیراعظم قوم کو اپنی ناجائز دولت کے ذرائع نہیں بتانا چاہتے جس سے اب کچھ خاص فرق نہیں پڑتا۔ پانامہ کیس اور بی بی سی کے بعد اب جرمن اخبار نے حقیقت قوم کے سامنے رکھ دی ہے۔ جھوٹ وزیراعظم کے کام آیا نہ ہی گالم گلوچ سے کچھ حاصل ہوا۔ اب تو وزیراعظم کو سمجھ لینا چاہئے سچ سے فرار ممکن نہیں رہا۔ پانامہ سے پوری حکومت مفلوج ہو چکی ہے۔ بھارت کے حوالے سے حکومت کی عدم دلچسپی پر بھی بات ہوئی کہ بھارت کے جنگی جنون اور جوہری پاگل پن کا جواب دینے کی بجائے وزیردفاع عمران خان پر حملے کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کی قیادت نے اس بات پر بھی تاسف کا اظہار کیا وزیرخزانہ دنیا بھر سے قرضے لیتے ہیں اور شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کرتے ہیں۔ اجلاس میں پارا چنار حملے اور گوجرہ ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی گئی۔ اورنج لائن کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر مزدوروں کی اموات پر گہری تشویش کا اظہار کے ساتھ محنت کشوں کی اموات پر صوبائی حکومت کی خاموشی کی شدید مذمت کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی قیادت نے وزیرر ریلوے اور وزیراعلیٰ پنجاب سے سخت بازپرس کے مطالبہ کا فیصلہ بھی کیا۔ آن لائن کے مطابق تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے وزارت داخلہ سے منی لانڈرنگ کے الزام پر مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا مطالبہ کر دیا جبکہ شریف فیملی پر واضح کیا گیا ان کو لندن فلیٹس کی منی ٹریل دینا پڑے گی۔ سپریم کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیراعظم محمد نوازشریف نے ایوان میں تسلیم کیا تھا ہمارے پاس لندن فلیٹس سمیت تمام جائیداد کے ثبوت ہیں‘ لیکن ثبوتوںکے انبار لگانے کے دعویدار اس میں مکمل طورپر ناکام ہو چکے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مرکزی سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف نعیم الحق نے بیان میں کہا ہے درباریوں کے لہجوں سے شرمندگی‘ مایوسی اور شکست جھلک رہی ہے۔ آئینہ دکھانے کا نتیجہ ہے کہ سارے درباری آپے سے باہر ہو گئے ہیں۔ گلہ پھاڑ کر تقریریں کرنے والے کی ٹرین ملک میں موت بانٹ ہی ہے۔ جھوٹ‘ چوری‘ کرپشن اور پانامہ نوازشریف کے ٹریک ریکارڈ پر ہیں۔ قوم کے سوالوں کے جواب دیئے بغیر جان نہیں چھوٹے گی۔