پنجگور: قافلے پر حملہ، 6، ٹانک میں بم دھماکہ، 8 سکیورٹی اہلکار زخمی
پنجگور+ پشاور+ کوہاٹ (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) پنجگور میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے میں 6 سکیورٹی اہلکار اور ایک شہری جبکہ ٹانک میں ایف سی کی گاڑی کے قریب بم دھماکہ میں 8 ایف سی اہلکار زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق پنجگور کے علاقے گجک میں دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کر دیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق فائرنگ سے 6 سکیورٹی اہلکاروں سمیت 7 زخمی ہو گئے۔ پہاڑوں سے دو مقامات پر حملے کئے گئے۔ ادھر صوبہ خیبر پی کے ضلع ٹانک میں ایف سی کی گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں 8 ایف سی اہلکار زخمی ہو گئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایف سی اہلکار معمول کی گشت پر تھے کہ ٹانک کے علاقے مولازئی موڑ میں انکی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال ٹانک منتقل کر دیا گیا۔ واقعے کی فوری طورپر کسی بھی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ دھماکے میں گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق 2 اہلکاروں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں کوہاٹ میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بنا کر 2 دستی بم ناکارہ بنا دیئے گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق مقامی لوگوں کی اطلاع پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے بابا جی کے مزار میں پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ پولیس نے مزار کے احاطے میں تلاشی کے دوران پلاسٹک بیگ میں چھپائے گئے دو دستی بم برآمد کرکے بم ڈسپوزل سکواڈ کو طلب کر لیا جس نے بم ناکارہ بنا دیئے۔ بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق سی ٹی ڈی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ دہشت گرد گرفتار کر لیے۔ سی ٹی ڈی ترجما ن کے مطابق انہیں اطلاع ملی تھی کہ اسلامی کالونی ائیر پورٹ روڈ ریلوے لائن کے قریب دو مشتبہ دہشت گرد موجود ہیں ۔ جس پر انہوں نے چھاپہ مار کر خالد محمود اور سجاد کو گرفتار کر لیا اور ان کے قبضہ سے دودستی بم بھی برآمد کر لئے۔ پشاور سے بیورو رپورٹ کے مطابق فقیر آباد سرکل پولیس نے تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے مسجد میں پیش امام کے کمرہ سے خودکش جیکٹ برآمد کرکے ناکارہ بنا دیا، مسجد کا عارضی امام جس کا تعلق سوات سے بتایا جاتا ہے پولیس کے پہنچنے سے قبل ہی فرار ہونے میں کامیاب جبکہ مسجد کے مستقل افغان پیش امام کو شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔