طیبہ تشدد کیس، او ایس ڈی جج راجہ ،خرم کی عبوری ضمانت منظور ایک اور محکمانہ انکوائری کا فیصلہ
اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز)طیبہ تشدد کیس میں او ایس ڈی جج راجہ خرم علی خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج نے 26 جنوری تک راجہ خرم علی خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے 30 ہزار کے مچلکوں پر عبوری ضمانت منظور کی۔ اسی عدالت نے پہلے راجہ خرم علی خان اہلیہ ماہین کی ضمانت منظور کی تھی۔ آئندہ سماعت میں راجہ خرم کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ پر تشدد کیس میں او ایس ڈی بنائے گئے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں ایک اور محکمانہ انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔محکمانہ انکوائری آئندہ ہفتے شروع کی جائے گی ۔ انکوائری کے لیے جسٹس محسن اختر کیانی کو افسر مقرر کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق انکوائری کمشن کے سربراہ کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم علی کو سمن کیا جائے گا۔ انکوائری کمسن بچی کو بطور ملازمہ رکھنے اور محکمانہ ضابطے کی خلاف ورزی کرنے پر کی جائے گی۔اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد انور خان کاسی کے حکم پر رجسٹرار راجا جواد عباس نے راجا خرم علی خان کے خلاف خفیہ انکوائری کر کے رپورٹ سربمہر لفافے میں چیف جسٹس کو بھجوا دی تھی جسے ابھی تک منظر عام پر نہیں لایا گیا ۔سپریم کورٹ کی طرف سے معاملے کا از خود نوٹس لیے جانے کے بعد اب دوسری انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق انکوائری آئندہ ہفتے شروع کی جائے گی ۔