حکومت یا اپوزیشن چور جہاں ہوں سب کا احتساب ہونا چاہئے: سراج الحق
اسلام آباد (وقائع نگارخصوصی) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ چور حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں سب کا احتساب ہونا چاہئے۔ جماعت اسلامی پچھلے گیارہ مہینوں سے کرپشن فری مہم چلا رہی ہے۔کرپشن الزام در الزام لگانے سے ختم نہیں ہو گی۔ یہ پوری قوم کا مسئلہ ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کے کروڑوں ووٹر کرپشن کو ملک سے ختم کرنا چاہتے ہیں اور ہم ان کی امید ہیں۔کے پی کے میں کرپشن کی نشاندہی کریں اور عدالت میں جائیں، کرایہ میں ادا کروں گا۔ انہوں نے یہ بات پیر کو پانامہ پیپرز لیکس کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کے کتوں کے لئے مکھن اور غریب کا بچہ گندگی میں رزق تلاش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا پانامہ لیکس کے دھبے چلتے چلتے ہمارے حکمرانوں پر بھی لگ گئے ان کے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ سچ بولیں اور اسے تسلیم کریں کیونکہ دنیا میں کسی ملک نے پانامہ پیپرز کو غلط نہیں قرار دیا اور جس کا بھی نام پانامہ لیکس میں آیا اس نے عدالت اور عوام کے سامنے اس کو تسلیم کیا ہے اور اپنی صفائی پیش کی۔ اگر حکمران سچ کو تسلیم کر لیں تو بچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا پانامہ لیکس کا کیس سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ پبلک پراپرٹی ہے۔ عدالت کو مقدمہ کا فیصلہ کرنے میں جتنا وقت چاہئے ہو گا ہم دیں گے کیونکہ یہ عوام کا کیس ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے یہ کیس قوم کے مفاد میں کیا ہے۔ وکیل ہمارا کارکن ہے اور کیس لڑنے کے لئے کوئی پیسہ نہیں دیا اور نہ ہی عوام سے وکیل کے لئے چندہ جمع کیا ہے۔ ہمارے وکیل نے رضاکارانہ طور پر خدمات دیں۔ انہوں نے کہا کرپشن صوبہ خیبرپختونخوا، سندھ، بلوچستان، پنجاب میں ہو یا اسلام آباد میں ہو وہ کینسر ہے اور اس کا آپریشن کرنا ہمارا حق ہے۔ عدالت کرپشن کے خلاف روڈ میپ دے تاکہ چور حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں سب کا احتساب ہو۔