• news

جائیداد صرف حسین نواز کو نہیں ملی‘ میاں شریف کا اثاثہ تینوں بیٹوں میں تقسیم ہوا: سلمان شہباز

لاہور(آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز نے کہا ہے کہ ہم ایک پیسے کی کرپشن کو بھی اپنے لئے گالی سمجھتے ہیں۔ جب پیسہ پاکستان سے باہر گیا ہی نہیں تو منی ٹریل پاکستان سے کیسے بنے گی۔ میاں نوازشریف کا تمام کیریئر بے داغ ہے۔ ہم عدالت کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کر رہے ہیں‘ وہاں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائیگا۔ مجھے اپنے کزنوں کے خاندانی اثاثوں پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ہمارے خاندان میں ادب واحترام اولین ترجیح ہے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد میڈیا پر سب سے پہلا انٹرویو میرا ہوا تھا۔ میں نے کہا تھا کہ ہمارے وزیراعظم اس معاملے میں سرخرو ہو کر نکلیں گے ۔ ہم میڈیا کے سامنے نہیں بلکہ عدالت کے سامنے اپنا نقطہ نظر پیش کر رہے ہیں۔ جہانگیر ترین نے اپنے انٹرویو میں تسلیم کیا کہ ان کی چھوٹی سی آف شور کمپنی ہے اور یہ بھی تسلیم کیا کہ ان کے بیرون ممالک فلیٹس ہیں۔ عوام کو بتایا جائے کہ کس نے قرضے معاف کروائے اور کس نے ملک کولوٹا ہے ۔ نوازشریف اور شہبازشریف کی فیملیز میں اختلافات سے متعلق سوال کے جواب میں فرزند شہباز شریف نے کہا کہ ایسی گھٹیا باتوں پر میں کوئی جواب نہیں دوں گا۔ یہ ہمارے سیاسی مخالفین کا خواب ہے۔ عدالت میں ثابت ہوگا کہ پاکستان کے آئین اور قانون کے برخلاف کوئی اثاثے نہیں بنائے گئے۔ 2008ء سے میرے والد وزیراعلیٰ پنجاب ہیں‘ ان پر آج تک ایک پیسے کا الزام بھی نہیں لگا۔ زیادہ وقت نہیں رہ گیا‘ اب چند دنوں کی بات ہے پانامہ کیس کا فیصلہ سامنے آنے والا ہے۔ یہ تاثر درست نہیں کہ میاں شریف کی جائیداد صرف حسین نواز کو ملی۔ اثاثہ تینوں بیٹوں میں تقسیم ہوا۔ معاہدہ موجود ہے۔ ہمارے خاندان کا ٹرائل 2 مرتبہ ہوتا ہے۔ ایک عدالت میں اور دوسرا میڈیا پر۔ ہم نے کچھ نہیں چھپایا سب کچھ عوام کے سامنے ہے۔ تینوں بھائیوں میں اثاثوں کی تقسیم کا معاہدہ ہوا تھا جو بوقت ضرورت پیش کیا جا سکتا ہے۔ کسی کو ایگریکلچر لینڈ ملی‘ کس کو فیکٹریاں اور کسی کو دیگر اثاثے۔ اس کے بعد اگر وہ برطانیہ یا امریکہ میں اثاثے بناتے ہیں تو مجھے کیا اعتراض ہو سکتا ہے۔ پانامہ کی دھول میں ہم چوروں اور ڈاکوئوں کو چھپنے نہیں دیں گے۔ عمران کو فارن فنڈنگ کہاں سے مل رہی ہے۔ یہ فنڈنگ بھارت سے آرہا ہے۔ پاکستان کے اداروں کو لوٹ کر ہمارے کوئی اثاثے نہیں بنے۔ 

ای پیپر-دی نیشن