نجکاری میں مکمل شفافیت یقینی بنانا حکومت کی ترجیح ہے: اسحاق ڈار
اسلام آباد (ایجنسیاں) وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سرکاری اداروں کی نجکاری کے دوران مکمل شفافیت کو یقینی بنانا حکومت کی ترجیح ہے۔ نجکاری سے متعلق امور کے جائزہ اجلاس میں وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو پہنچنے والے مالی نقصانات کے ازالے کیلئے موثر طور پر کام کررہی ہے۔ حکومت خسارے میں چلنے والے ہر قومی ادارے کی تشکیل نو اور نجکاری کے بارے میں فیصلہ ادارے کے مخصوص حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کرتی ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی 5 ویں مارکیٹ بن چکی ہے، پی ایس ایکس کا 50 ہزار کی حد عبور کرنا تاریخی دن ہے۔ وزیراعظم کے وژن کے مطابق اقتصادی ترقی کا سفر جاری ہے، معیشت کا پہیہ پوری طرح رواں دواں ہے، کارپوریٹ سیکٹر کی گورننس میں بہتری کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے جس سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔ ماضی میں دنیا کے تقریباً تمام ادارے پاکستان کے ساتھ کاروبار بند کر چکے تھے۔ معیشت کے مختلف شعبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اقتصادی شرح نمو گذشتہ 8 سال کی بلند ترین سطح پر ہے اور رواں مالی سال کے دوران قومی معیشت کی شرح نمو 5 فیصد سے زائد رہنے کی توقع ہے۔ گذشتہ تین سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کی شرح میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے اضافہ سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو میں مزید اضافہ ہو گا۔ پاکستان کے مضبوط میکرو اکنامک اعشاریوں سے شرح نمو میں مزید اضافہ ہو گا اور معیشت کے مختلف شعبے ترقی کریں گے۔ برطانیہ اور چین کا ایک کنسورشیم پاکستانی منڈی میں ساڑھے آٹھ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ اسحاق ڈار سے عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی جس میں پاکستان میں عالمی بنک کی فنڈنگ سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عالمی بنک کے وفد نے پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کی تعریف کی۔