منی لانڈرنگ کیس ختم کرنے پر تشویش، برطانیہ الطاف کے خلاف شواہد فراہم کرے: پاکستان
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ +ایجنسیاں) حکومت پاکستان نے ایم کیو ایم لندن کے سربراہ الطاف حسین کیخلاف جاری منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار اور اس پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے خلاف پاکستان میں جاری مختلف مقدمات میں مزید پیش رفت کے لئے برطانیہ میں ملنے والے شواہد بھی مانگ لئے، اس حوالے سے برطانوی حکومت کو مراسلہ بھیج دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے حکومت برطانیہ کو خط لکھ دیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مراسلے میں حکومت برطانیہ کی جانب سے الطاف حسین کے خلاف جاری منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف پاکستان میں جاری مختلف مقدمات میں مزید پیش رفت کے لئے ضروری ہے کہ برطانیہ میں ملنے والے شواہد کا حکومت پاکستان کے ساتھ تبادلہ کیا جائے۔ سکیورٹی اور امن عامہ جیسے حساس معاملات کے پیش نظر حکومت پاکستان کی جانب سے مہیا کردہ شواہد کی روشنی میں الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور پاکستان کے فراہم کردہ شواہد کو زیرغور لایا جائے۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی اردو کو بتایا کہ یہ بات حکومتِ پاکستان کی جانب سے حکومت برطانیہ کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں کہی گئی ہے۔ وزارتِ داخلہ کی جانب سے بھیجے جانے والے مراسلے میں الطاف حسین کے خلاف برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے مقدمے کے خاتمے پر تشویش بھی ظاہر کی گئی ہے۔