• news

سیاسی بحران کی کوشش ہوئی تو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری گلے کا طوق بن جائیگی:احسن اقبال

اسلام آباد(ایجنسیاں)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے مسلم لیگ (ن) کو مبینہ طور پر 2018 کے انتخابات میں دوتہائی اکثریت کے حصول میں ممکنہ معاونت پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا شکریہ اداکرتے ہوئے تھینک یو عمران خان کہہ دیا۔ انہوں نے کہا عمران سمجھتے ہیں کہ ملک میں سب کرپٹ اور شیطان ہیں او ر صرف وہ ایک ہی فرشتہ ہے۔ بدھ کو و زیر منصوبہ وبندی و ترقی احسن اقبال نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں تو عمران خان کے طرز سیاست پر انکو تھینک یو عمران خان کہتا ہوں۔ انکی طرز سیاست کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کو 2018ء میں بھی دوتہائی اکثریت ملے گی۔ اگلے ایک سے 2 سال میں پاکستان کو اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد تک لیکر جانے میں کامیاب ہو جائیں گے ،ملک میں تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں کی جا رہی ہے، اگر کسی قسم کی ملک میں سیاسی بے یقینی یاسیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی تو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہمارے گلے کا طوق بن سکتی ہے، سی پیک کی صورت میں پاکستان کو ترقی کا آخری چانس ملا ہے۔چند نادان سیاستدان اپنی ناکامیوں کی وجہ سے پاکستان کے عوام کو ہر وقت مایوسی میں دھکیلنا چاہتے ہیں،وہ 2013ء سے 2017ء تک سپریم کورٹ میں کوئی مقدمہ لڑنے کے قابل نہیں، صدیوں پرانے گھسے پٹے الزامات پر عدالت میں گئے ہیں، بعض سیاستدان سیاسی بے یقینی پیدا کرنا چاہتے ہیں، انکا ایجنڈا اور پاکستان کے دشمنوں کے ایجنڈا میں جو پاکستان کی ترقی سے خائف ہیں میں کیا فرق رہ جاتا ہے، پاکستان کی ترقی میں خلل ڈالنے سے گریز کیا جائے، پانامہ کیس میں کوئی نیا ثبوت نہیں پیش کیا گیا اخباری تراشوں کا سہارا لیا جا رہا ہے، عمران خان نے ایسی سیاست اپنائی ہے کہ وہ اداروں کو دبائو میں ڈال کر اپنی مرضی کے فیصلے لینا چاہتے ہیں، منظم لابیاں سی پیک کے خلاف منظم سا ز شیں کررہی ہیں ۔ 2013ء میں پاکستان میں 18 سے 20 گھنٹے تک بجلی نہیں آتی تھی آج وہاں 18 سے 20 گھنٹے بجلی موجود ہے۔2013ء میں دہشت گردی کی وجہ سے ملک کو خطرناک ترین ملک قرار دیا جاتا تھا سال میں 4 ہزار سے ساڑھے 4 ہزار کی تعداد میں دہشت گردی کے واقعات ہوتے تھے۔ 2013ء میں دہشت گردوں کی چڑھائی سے ریاست محاصرے میں تھی۔ پاکستان میں اب امن بہت تیزی سے بحال ہو رہا ہے۔ اگلے ایک سے 2 سال میں پاکستان کو اقتصادی ترقی کی شرح 6 فیصد تک لے کر جانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ہر سال 15 سے 20 لاکھ نوکریاں چاہیے تاکہ نوجوانوں کو روزگار مل سکے۔ یہ تب ہی ممکن ہو گا جب اقتصادی شرح کو 6 فیصد سے اوپر لے کر جائیں گے ورنہ خطے میں پیچھے رہ جائیں گے اور معیشت کو نقصان ہو گا۔ حکومت نے اس مسئلے کے حل کیلئے توانائی اور انفراسٹرکچر کو ٹارگٹ کیا۔ ایک ٹریلین انفراسٹرکچر پر خرچ کر رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن