اسلام اور دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں، مغرب واضح فرق سمجھے: سمیع الحق
اسلام آباد (آئی این پی) دفاع پاکستان کونسل اور جمعیۃ علماء اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے رابطہ عالم اسلامی اور سعودی عرب کی قیادت میں اسلامی ممالک کے اتحاد سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلام پر دہشت گردی کا الزام لگانے والے مغربی ممالک کو مجبور کریں کہ وہ دہشت گردی کے حدود و قیود متعین کرتے ہوئے واضح اور غیر مبہم تعریف کریں تاکہ اپنی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے ممالک اور مسلمانوں کی جدوجہد، جہاد اوردہشت گردی میں واضح فرق کیا جاسکے۔ بدھ کو مولانا سمیع الحق اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے زیراہتمام دہشت گردی اور اسلام کے بارہ میں علامہ اقبال آڈیٹوریم میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ مولانا سمیع الحق نے اپنے کلیدی خطاب میں کہاکہ دشمن نے دہشت گردی کی آڑ میں عالم اسلام پر جنگ مسلط کی ہے، اس کی وجہ سے دہشت گردی پھیل رہی ہے، ہمیں اس کے محرکات کا جائزہ لینا اور اس کا حل نکالنا چاہیے، مولانا سمیع الحق نے سوال کیا کہ سوویت یونین کے خلاف جدوجہد جہاد تھا تواب امریکہ کے خلاف افغان جدوجہد کیوں دہشت گردی ہے، کشمیر، فلسطین، شام میں جبری تسلط دہشت گردی نہیں اور مظلوموں کی جدوجہد آزادی کیوں دہشت گردی ہے۔