نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں: اسفند یار
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ حکومتوں کو مدت سے پہلے ختم کرنے کی ریت درست نہیں۔ خیبر پی کے اور مرکز کا موازنہ نہیں ہوسکتا۔ خیبر پی کے اسمبلی میں پی ٹی آئی ارکان نے وزیراعلیٰ پر کرپشن کا الزام لگایا۔ خیبر بنک والوں نے ایک وزیر کیخلاف کرپشن کا اشتہار دیا۔ خیبر بنک پر پی ٹی آئی حکومت نے خود ہی کمیٹی بنا دی۔ خیبر پی کے وزیراعلیٰ ایک دن کہتے ہیں سی پیک پر مطمئن ہوں، اگلے دن کہتے ہیں نہیں ہوں۔ حکومت سی پیک پر انڈسٹریل زونز کی لسٹ نہیں دیتی اس لئے خدشات ہیں۔ خیبر پی کے اور بلوچستان سے ظلم نہ ہو تو ہم پاگل نہیں کہ مخالفت کریں۔ سی پیک اور فوجی عدالتوں کے حوالے سے وزیراعظم اے پی سی بلا کر سب کو اعتماد میں لیں، ہر مسئلے پر کہا جاتا ہے پارلیمنٹ سپریم ہے، مردم شماری درست ہو تاکہ فاٹا کو نمائندگی ملے۔ فاٹا کیلئے کابینہ میں خاص کوٹہ رکھا جائے۔ فاٹا کیلئے وفاق کی گرانٹ ضروری ہے۔ فاٹا معاملے پر جتنا وقت لگے گا اس سے معاملہ گھمبیر ہو گا۔ نئی حکومت پرانی حکومت کی پالیسی ایک طرف رکھ دیتی ہے جو بدقسمتی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عملدرآمد تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔