این ایف سی ایوارڈ کے اعلان میں تاخیر پر کے پی کے حکومت کا اظہار تشویش پرانا ایوارڈ قبول نہ کرنے کا فیصلہ
پشاور(بیورورپورٹ)خیبر پختونخوا حکومت نے نویں این ایف سی ایوارڈ کے اعلان میں مسلسل تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جلد شنوائی نہ ہونے کی صورت میں ہر فورم پر آواز اٹھانے اور ہر انتہائی اقدام سے گریز نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لئے تمام آپشنز کا جائزہ بھی لینا شروع کیا ہے جن میں ایوان بالا و زیریںاور عوامی سطح پر احتجاج کے علاوہ آئین کی دفعہ184 کے تحت وفاق کے خلاف اعلیٰ عدلیہ سے رجوع بھی شامل ہے۔ صوبائی حکومت نے پندرہ سال سے مسلسل توسیع شدہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کو اگلے پانچ سال کے لئے لاگو کرنے کے خدشات اور امکانات کو بھی رد کیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم اور صوبائی خود مختاری کے بعد پرانا ایوارڈ ناقابل قبول ہوگا۔ اس ضمن میں صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں این ایف سی کے پرانے ایوارڈز کو مسلسل کئی بار لاگو کرنے کی وجہ سے صوبے اور عوام کو ہونے والے مالی اور معاشی مضمرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیااور ضروری فیصلے کئے گئے۔ مظفر سید ایڈوکیٹ نے اجلاس میں پیش کردہ سفارشات اور فیصلوں سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ اور کابینہ ممبران کو اعتماد میں لے کر پوری استقامت سے آگے قدم بڑھائیں گے۔