افغانستان : طالبان نے طالب علم کا سر قلم کر دیا، داعش نے 5 مغوی شہری چھوڑ دئیے
کابل (اے پی سی+ آئی این پی)افغانستان میں دھماکہ خیزمواد پھٹنے سے طالبان کا گروپ لیڈرمولوی حمید اپنے 2ساتھیوں سمیت مارا گیا ۔ افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں افغان پولیس پر طالبان نے حملہ کر دیا ا جھڑپوں کے دوران 4 طالبان ہلاک ایک زخمی ہوگیا۔ افغان میڈیا کے مطابق صوبہ زابل میں طالبان کا گروپ لیڈر مولوی حمید ضلع ارغنداب میں دھماکہ خیزمواد پھٹنے سے ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب شدت پسند دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد نصب کرنے میں مصروف تھے ۔دھماکے کے نتیجے میں طالبان کا گروپ لیڈرمولوی حمید اپنے دو ساتھیوںکے ہمراہ مار اگیا جبکہ 2شدت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں۔طالبان کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔افغانستان کی فورسز نے ہلمند میں ہیروئن کی لیبارٹریوں کو تباہ کردیا، داعش نے ننگرہارمیں 5 مغوی شہریوں کو رہا کردیا۔افغان میڈیا کے مطابق کابل میں وزارت داخلہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ گزشتہ روز ہلمند کے مختلف علاقو ں میں خصوصی کارروائی کے دوران ہیروئین کے 6لیبارٹریز کو تباہ کردیا،بیان کے مطابق اس دوران مقدار میں مارفین اوردیگر نشہ آور اشیاء برآّمد کی گئیں۔صوبہ لوگر میں طالبان نے 19سالہ طالب علم کا سر قلم کردیا۔افغان حکام کے مطابق واقعہ پل عالم میں پیش آیا۔ حکام کے مطابق ابھی تک اس واقعے کے محرکات کا پتہ چلایا نہیں جاسکا،حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کو داعش کے ارکان کی رہائی کے بدلے میں رہائی ملی ہے۔داعش کے جنگجووں نے پچیرآّگام کے علاقہ سے متعدد افغان شہریوں کو اغواء کرلیا تھا جن میں سے متعدد اب بھی داعش کی تحویل میں ہیں۔زابل میں مارٹرگولہ پھٹنے سے دو بچوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔