• news

ٹرمپ نے قائم مقام اٹارنی جنرل کو برطرف کر دیا، امیگریشن پالیسی کے مخالف سفارتکاروں کو بھی وارننگ

واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) امریکی صدر ٹرمپ نے ایچ ون بی ویزوں پر پابندی عائد کر دی جس سے بھارت سے امریکہ جانے والے آئی ٹی صنعت کے ماہرین کو نقصان پہنچا ہے۔ بھارت کے آئی ٹی ماہرین کی بڑی تعداد ایچ ون بی ویزوں پر امریکہ میں کام کر رہی ہے۔ ایچ ون بی ویزوں کے تحت غیر ملکی ٹیکنالوجی اور آئی ٹی ماہرین عارضی بنیادوں پر امریکہ میں کام کر سکتے ہیں جن کے ویزوں میں توسیع کی جاتی ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے امریکہ کو اعلیٰ مہارتوں کے حامل لوگوں کی ضرورت ہے۔ ایچ ون بی پروگرام کے تحت امریکہ آنے والے افراد میں نہ اعلیٰ مہارت ہے اور نہ ہی وہ امیگرنٹ ہیں یہ صرف غیر ملکی عارضی ورکرز ہیں۔ دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی ایٹس کو حکم عدولی کرنے پر عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ سیلی ایٹس نے اپنے محکمہ انصاف کے وکلا سے کہا تھا کہ وہ امیگریشن سے متعلق ٹرمپ کے حکم نامے پر عمل کریں اور نہ ہی اس کی حمایت کریں۔ وائٹ ہائوس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محترمہ ایٹس نے محکمے کو دھوکہ دیا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ان کی جگہ پر ایسٹرن ڈسٹرکٹ آف ورجینیا کی اٹارنی ڈینا بوینٹے کو قائم مقام اٹارنی جنرل مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ کی پالسییوں کا دفاع کیا ہے۔ یاد رہے قائم مقام اٹارنی جنرل کی جگہ صدر ٹرمپ کے نامزد کردہ اٹارنی جنرل مسٹر جیف سیشنز لیں گے۔ ادھر وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بعض مسلمان ملکوں کے باشندوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی کے فیصلے پر اعتراض کرنے والے امریکی سفیروں کو تاکید کی وہ احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں ورنہ انہیں ملازمت سے ہٹا دیا جائے گا۔ سابق امریکی صدر بارک اوباما بھی ٹرمپ کے متنازع امیگریشن حکم نامے کے خلاف میدان میں آ گئے، کہتے ہیں کسی عقیدے یا مذہب کے ساتھ امتیازی سلوک کو مسترد کرتے ہیں جبکہ امریکن سول لبرٹیز یونین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اور حکومتی اہلکار عدالتی احکامات پر عمل نہیں کررہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے اقدامات الجھانے والے اور دل توڑ دینے والے ہیں۔ رواں ہفتے 800 پناہ گزینوں کی امریکہ آمد روک دی ہے۔ ادھر کئی بڑی امریکی کمپنیاں بھی ٹرمپ کے خلاف ہو گئیں۔ ایپل، مائیکروسوفٹ، گوگل، نیٹ فلیکس، جنرل موٹرز، بوئنگ کے علاوہ گولڈ مین سیکس اور جنرل الیکٹرک نے کہا ہے کہ پابندیوں کے نتیجے میں کمپنیاں باصلاحیت افراد کی خدمات سے محروم ہوجائیں گی جس کا اثر ان کے کاروبار پر پڑے گا۔ علاوہ ازیں ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کیخلاف امریکہ کے بعد لندن، مانچسٹر اور گلاسکو سمیت برطانیہ بھرمیں مظاہرے کیے گئے ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے امریکی پابندی کا اطلاق برطانوی شہریوں پر نہیں ہوگا، چاہے وہ کسی بھی ملک میں پیدا ہوئے ہوں۔ یورپی یونین کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک نے کہا ٹرمپ انتظامیہ کے حالیہ بیانات پریشان کن ہیں۔ مالٹا میں کانفرنس سے قبل یورپی یونین کے رہنمائوں کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ٹرمپ انتظامیہ کے بیانات سے ہمارا مستقبل غیرواضح ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار نے بتایا ہے ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد تھائی لینڈ میں ایک لڑکے سمیت 100 سے زائد مہاجرین کو امریکہ جانے سے روک دیا گیا ہے۔ یو این ایچ سی آر کے اندازے کے مطابق پابندی سے دنیا بھر میں 20 ہزار سے زائدافراد متاثر ہوئے ہیں۔ اس دوران امریکہ کے لاس اینجلس ایئرپورٹ پر ایرانی طالبہ 35 سالہ یرجانی کو واپس بھیج دیا گیا۔ یورپین کونسل برائے امور خارجہ کے تجزیہ کار ایڈرم بیرن نے کہا ٹرمپ خلیجی ملکوںکے حوالے سے امریکہ کی پہلے سے جاری پالیسی پر غور کرتے نظر آرہے ہیں۔ ایمسٹرڈیم ایئرپورٹ پر امریکہ جانے والے 6 ایرانیوں کو روک دیا گیا۔ برطانیہ میں ٹرمپ کا دورہ منسوخ کرنے کی آن لائن پٹیشن پر 16 لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کر دیئے ہیں۔ لندن کے میئر صادق خان کے دفتر نے کہا ہے کہ صادق خان امریکی سفارتکار سے ملاقات کرکے احتجاج کریں گے۔ صادق خان نے وزیراعظم تھریسامے سے مطالبہ کیا ہے سفری پابندی ہٹانے تک ٹرمپ کا سرکاری دورہ منسوخ کیا جائے۔ پابندی کی حمایت میں پٹیشن پر بھی 90 ہزار افراد نے دستخط کئے ہیں۔ دریں اثنا میسا چوسٹس نے بھی ٹرمپ کے خلاف کیس دائر کرنے والوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔ اٹارنی جنرل ماورا ہیلے نے ٹوئٹ میں کہا ٹرمپ نے جو کیا وہ غیرقانونی اور نقصان دہ ہے۔ برطانوی وزیر داخلہ ……… نے امریکہ کو انتباہ کیا ہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سفری پابندی کا حکم داعش کیلئے پراپیگنڈے کا ہتھیار بن سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کی ورلڈ ٹوور ازم آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے سفری پابندیوں کے حکم سے امریکہ سفر کرنے کی طلب میں بھی کمی آئے گی۔ ٹرمپ نے ادویات بنانے والی بڑی کمپنیوں کے سربراہوں سے ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ امریکہ میں ادویات کی پیداوار بڑھائی جائے اور قیمتیں کم کی جائیں۔ ملاقات میں نووارٹس اے جی، مرک، جانسن اور جانسن، کیلجین کے سی ای اوز شریک تھے۔ دریں اثناء محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے عہدیدار کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ رواں ہفتے کلیئر قرار دئیے گئے 872 مہاجرین کو امریکہ داخل ہونے کی ا جازت دے دینگے۔ دریں اثناء ائر فرانس کی ٹریڈ یونین نے اپنے ارکان سے کہا ہے وہ امریکہ جانیوالی پروازوں میں کام کرنے سے ا نکار کر دیں۔ ائر فرانس کی یونین سی جی ٹی نے ٹرمپ کے اقدام کو غیر انسانی قرار دیا۔ امریکی سپیکر ایوان نمائندگان نے ٹرمپ کے حکم کا دفاع کرتے ہوئے کہا ملک کی سکیورٹی صدر کی ذمہ داری ہے تاہم انہوں نے کہا اس حکم پر عمل سے کنفیوژن پھیلا ہے۔ ترجمان سربراہ امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی جان کیلی نے کہا ہے ایگزیکٹو آرڈر مسلمانوں کے سفر پر پابندی نہیں۔ آرڈر پر ہر صورت عمل ہو گا۔ سخت چیکنگ کا مطلب امریکہ آنے والوں کا ریکارڈ اور سوشل اکاؤنٹ چیک کرنا ہے۔ امریکی شہریوں کی ز ندگی سے نہیں کھیلیں گے۔ دوہری شہریت والے لوگ امریکہ آسکتے ہیں۔عراقی وزیراعظم حیدر العابدی نے کہا ٹرمپ کے اقدام سے دہشتگردی کیخلاف لڑنیوالوں کو سزا دی جا رہی ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوئٹرس نے ٹرمپ کا اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ٹھوس انٹیلی جنس معلوماد کے بغیر اٹھائے گئے اندھے اقدامات کے غیر موثر ہو جاتے ہیں اپنی سرحدوں پر کنٹرول سخت کرنے کیلئے ایسے اقدامات نہیں اٹھائے جا سکتے جو مذہب، نسل اور قومیت کے حوالے سے امتیازی سلوک کی بنیاد پر ہوں دریں اثناء ٹرمپ نے ہم جنس پرستوں کو تشدد اور ظلم سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات جاری رکھنے کا عزم کا اظہار کیا ہے وائٹ ہائوس کے مطابق ٹرمپ 2014ء میں ہم جنس پرستوں کو تحفظ فراہم کرنے کے اوباما کے ایگزیکٹو آرڈر کو برقرار رکھیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن