• news

نوازشریف پاکستان کے ٹرمپ ہیں‘ وزیراعظم سے جواب طلبی نہ کرنیوالی اسمبلی بند کر دینی چاہیے : عمران

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف پاکستان کے ٹرمپ ہیں۔ پارلیمنٹ جانا چاہتا ہوں نواز شریف ہی نہیں آتے۔ جو نواز شریف سے جواب طلبی نہیں کرسکی اس اسمبلی کو بند کردینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ٹرمپ کے اس احمقانہ فیصلے کی جتنی مذمت کریں کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ جلسے میں کہا دل کی آواز تھی جو ایک دم زبان پر آئی۔ ہمیں خوف ہوتا ہے کہ کہیں امریکہ پابندی نہ لگائے، پاکستانی اپنے آپ کو ٹھیک کریں، ہم نے ذہن بنایا ہوا ہے کہ قرضہ نہ ملا تو ملک نہیں چل سکے گا۔ نواز شریف کو تھوڑا بہت پاکستان کا ٹرمپ کہہ سکتے ہیں۔ نوازشریف نے ٹرمپ کے اقدامات پر کوئی بیان نہیں دیا، ٹرمپ بھی رشتہ داروں کو لایا نواز شریف نے بھی ایسا ہی کیا۔ انہوں نے کہا کہ مراعات یافتہ طبقہ بیرون ملک علاج پر ہر سال کروڑوں روپے خرچ کرتا ہے۔ اتنے پیسوں میں ہر سال شوکت خانم ہسپتال بن سکتا ہے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا ایران پر پابندیاں لگیں مگر وہ کھڑا رہا، امریکہ نے ایران کا کیا کرلیا۔ واجپائی نے پاکستان سے دوستی کیلئے وہ اقدام اٹھائے جو کانگرس نے نہیں اٹھائے۔ مسلم دنیا میں سناٹا چھایا ہوا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف پریشر ہونا چاہئے۔ مسلمان ممالک پر ویزہ کی پابندی لگی تو او آئی سی نے کیا کیا؟ اس موقف پر قائم ہوں کہ اسمبلی کو بند کرنا چاہیے۔ قومی اسمبلی اور پارلیمنٹ کا کام ملک کے سربراہ سے جواب طلب کرنا ہے۔ حکومت کرپشن کرے تو اپوزیشن جواب طلب کرتی ہے ملک کا سربراہ پارلیمنٹ میں آ کر جھوٹ بولتا ہے جب کہ سپریم کورٹ میں کچھ اور کہتا ہے۔ نوازشریف خاندان پانامہ میں پکڑا گیا ہے۔ وزیراعظم فیصلہ کر رہے ہیں کہ کس قانون کے تحت ان کا احتساب ہونا چاہیے۔ پی اے سی میں کوشش کی انہوں نے ہاتھ کھڑے کر دئیے۔ پارلیمنٹ میں وزیراعظم نے قطری شہزادے کی کوئی بات نہیں کی۔ اگر عوام کیلئے سٹینڈ نہیں لے سکتے تو پارلیمنٹ کا کیا فائدہ؟ جو خود کرپٹ ہو وہ دوسرے کو کیسے بدعنوان کہہ سکتا ہے۔ اس پارلیمنٹ کی اصلاح ہونی چاہئے۔ مجھ سمیت موجودہ ارکان پارلیمنٹ دوبارہ اسمبلیوں میں نہ آتے تو فرق نہیں پڑتا۔ الیکشن کمیشن میں جانے والے شخص کو ہم نے 6 سال پہلے پارٹی سے نکال دیا تھا۔ وہ شخص کہتا ہے کہ 2011ءمیں پارٹی میں باہر سے پیسے آئے الیکشن کمشن اس شخص کو کیوں سن رہا ہے یہ نوازشریف کا آدمی ہے۔ یہ کیس ہی غلط ہے اسے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔ الیکشن کمشن سے معافی کیوں مانگوں۔ ہم اسلئے اسمبلی میں ہیں کہ حکومت سے جواب طلب کر سکیں۔ ایسی پارلیمنٹ سے قوم کو کوئی فائدہ نہیں۔ شریف فیملی کا کبھی احتساب نہیں ہوا۔ کہا جا رہا ہے دادا نے کمائے پوتے کو دئیے۔ یہ کیا مذاق ہے۔ نوازشریف نے کہا تھا کہ ساری دستاویزات ہیں اور خود کو احتساب کیسے پیش کیا۔ 12 ملین ڈالر قطری کو کیسے پہنچے منی ٹریل کہاں ہے۔ قطری شہزادہ ان کیلئے ہر جگہ پہنچ جاتا ہے ساری منی ٹریل قطری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن