• news

کلاچی: جھڑپ، میجر، کیپٹن، فوجی زخمی، دہشت گرد ہلاک، ڈیرہ بگٹی میں بھی 4 مارے گئے

سرچ آپریشن کے دوران جھڑپ ہوئی، جمرود میں افغان مہاجر کے گھر میں بم دھماکہ، 4 افراد جاں بحق

کوئٹہ/ ڈیرہ بگٹی/ جمرود (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ) بلوچستان کے علاقہ کلاچی میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ 3 سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے ۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا سکیورٹی فورسز کا بلوچستان کے علاقہ کلاچی سے 8 کلومیٹر دور لونی جنگل میں معمول کا سرچ آپریشن جاری تھا کہ اس دوران سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فائرنگ کے تبادلہ میں میجر عباس، کیپٹن عمر اور نائیک عدنان زخمی ہو گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلہ میں ٹی ٹی پی (نورنگ) سے وابستہ ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا۔ سرچ آپریشن کے دوران 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ادھر ڈیرہ بگٹی کے علاقے میں ایف سی اور حساس ادارے نے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ 3کو گرفتار کر کے 4 ٹھکانوں کو مسمار کر دیا گیا۔ بدھ کو ڈیرہ بگٹی کے علاقے پشی میں فرنٹیر کور بلوچستان اورحساس ادارے کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن شروع کیا تو جھڑپ شروع ہو گئی۔ کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کے زیراستعمال 4 ٹھکانے مسمار کر کے وہاں سے 13 مائینز، 31 آئی ای ڈیز، 80ہینڈ گرینڈ، 20کلو گرام دھماکہ خیز مواد، 20 راکٹ، مختلف ساخت کے ہزاروں راؤنڈ، مواصلاتی آلات اور دیگر تخریبی مواد قبضے میں لے لیا۔ ادھر تحصیل جمرود کے علاقہ شاہ کس میں افغان مہاجر کے گھر میں بم دھماکے میں چار افراد جا ں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز اطلا ع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کا محاصرہ کر دیا۔ دھماکہ اتنا شدید تھاکہ اسکی آواز دور دور تک سنائی گئی۔ ادھر محکمہ انسداد دہشت گردی پشاور نے تاجروں سے بھتہ طلب کرنے اور نہ دینے کی صورت میں مکانوں پر بم دھماکوں میں ملوث مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرلیا جسے مزید تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ادھر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈیرہ مراد جمالی میں پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ تمب میں سرچ آپریشن کے دوران 11 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ صباح نیوز کے مطابق مفاہمتی پالیسی کے تحت اب تک بلوچستان میں 800 سے زائد مشتبہ شدت پسندوں نے ہتھیار ڈالے اور قومی دھارے میں شامل ہوئے۔ حکومت بلوچستان کے ترجمان انوار الحق کاکڑ کے مطابق ہتھیار ڈالنے والے فراریوں کا تعلق مختلف شدت پسند تنظیموں سے ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان حکومت بلوچستان نے یہ بھی اشارہ دیا کہ بڑی تعداد میں مزید فراری قومی دھارے میں شامل ہونے کیلئے تیارہیں۔
دہشت گرد ہلاک

ای پیپر-دی نیشن