کیوبک مسجد حملہ کیس: سیاسیات کا طالبعلم 6 افراد قتل کرنے کا ملزم قرار
اوٹاوا (آئی این پی)کینیڈا کی عدالت نے قوم پرست جذبات رکھنے والے سیاسیات کے طالب علم کو کیوبیک کی مسجد پر حملہ کرکے 6 افراد کو قتل کرنے کا ملزم قرار دیدیا۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کی عدالت نے قوم پرست جذبات رکھنے والے سیاسیات کے طالب علم کو کیوبیک کی مسجد پر حملہ کرکے 6 افراد کو قتل کرنے کا ملزم قرار دیا ہے۔ اتوارکو عشا کی نماز کے دوران مسلح افراد نے کیوبک سٹی کے اسلامک کلچرل سینٹر میں فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 6 نمازی جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں سے 5 افراد کی حالت اب بھی نازک ہے اور انکا علاج جاری ہے۔ خود کو کینیڈین انتظامیہ کے حوالے کردینے والے طالب علم الیگزینڈر بسونیٹن کی عدالت میں مختصر پیشی ہوئی، پولیس کے مطابق ملزم کو 6 افراد کے قتل اور 5 کے اقدام قتل کا ملزم قرار دیا جاچکا ہے تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آسکی کہ حملے کے مقاصد کیا تھے۔ مقامی میڈیا کے مطابق الیگزینڈر نامی طالب علم کیوبیک نیشنلسٹ اور حقوق نسواں کا مخالف ہے جس نے حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیس بک پیج پر موجود پیغام کو لائیک کیا تھا، ملزم اس سے قبل فرانس کی سیاستدان میرین لاپین کی حمایت کا اظہار بھی کرچکا ہے۔ واضح رہے کہ ابتدائی طور پر پولیس اور عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ماسک پہنے 2 افراد کو مسجد میں داخل ہوتے دیکھا جنہوں نے نماز کی ادائیگی کیلئے موجود افراد پر فائر کھول دیا۔ پولیس نے 2 افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا تاہم بعد میں وضاحت پیش کی گئی کہ گرفتار ہونے والا دوسرا شخص عینی شاہد تھا۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ملزم الیگزینڈر نے حال ہی میں حملے کا نشانہ بننے والی مسجد کے نزدیک کرائے پر مکان حاصل کیا تھا۔ پولیس کی جانب سے کی گئی تفصیلی تفتیش میں بھی الیگزینڈر نے مسلمان مخالف جذبات کو نہیں چھپایا۔