پشاور: رکن خیبر پی کے اسمبلی فضل الٰہی کے حجرہ پر بم حملہ‘گیٹ کو نقصان
پشاور/ لاہور (بیورو رپورٹ + نامہ نگار + ایجنسیاں) پشاور کے علاقہ ہزار خوانی میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی کے حجرہ پر بم حملہ سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں گیٹ کو جزوی نقصان پہنچا تاہم دھماکہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا واقعہ کے بعدپولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پرپہنچ گئی اوربم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکاروں کوطلب کرلیا جنہوں نے جائے وقوعہ سے شواہداکٹھے کرلئے واضح رہے کہ فضل الٰہی کے حجرہ پر تیسری بار بم حملہ کیا گیا ہے فضل الٰہی نے اسے بھتہ خوروں کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے موبائل فون کے ذریعہ 3کروڑ روپے کا مطالبہ کیا جارہا ہے تاہم اس ضمن میں انہوں نے پولیس کو تاحال کوئی نمبر بھی فراہم نہیں کیا۔ ادھر محکمہ انسداد دہشتگردی نے پشاور میں کارروائی کے دوران خودکش جیکٹ اور بارودی مواد رکھنے کے الزام میں مسجد کے امام کو گرفتار کر لیا۔ سی ٹی ڈی کے مطابق مسجد کے امام کی گرفتاری پشاور کے دلہ زاک روڈ سے عمل میں لائی گئی۔ ملزم افغانستان کا باشندہ ہے جس کی شناخت صاحب الرحمان کے نام سے ہوئی جبکہ آزاد کشمیر کے علاقے راولا کوٹ سے کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے اہم کمانڈر کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس اور حساس اداروں نے تھانہ راتووڑ کی حدود میں سرچ آپریشن کیا جس میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے اہم کمانڈر کاشف حنیف کو گرفتار کر لیاگیا۔ سکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گرد کمانڈر سکیورٹی فورسز پر حملوں اور مختلف جگہوں پر بم دھماکوں میں ملوث تھا۔ ادھر سوئی گیس فیلڈ سے پلانٹ کو جانے والی گیس پائپ لائن دھماکے سے تباہ ہوگئی۔ لیویز ذرائع کے مطابق 6 انچ قطر کی پائپ لائن میں دھماکے کے بعد آگ لگ گئی۔ گیس کی فراہمی بند ہوگئی۔ ادھر گلگت میں سٹی پولیس نے دہشت گردی کا ایک بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے جدید اور خودکار اسلحہ کی بڑی کھیپ کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ چارسدہ میں 3 عدد خودکش جیکٹس اور 15 کلو بارودی مواد برآمد کرلیا گیا۔ چارسدہ سے نامہ نگا ر کے مطابق چارسدہ پولیس اور حساس اداروں نے مشترکہ کارروائی سے چارسدہ میں دہشت گردی کے بڑے منصوبے کو ناکام بناتے ہوئے 4دہشت گردوں کو گرفتا ر کر لیے جبکہ ملزمان کی نشاندہی پر پولیس کی وردیاں تین خودکش جیکٹس سمیت بارودی مواد راکٹ لانچر، دستی بم اور دیگر مواد برآمد کرلئے گئے۔ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی فضل اللہ گروپ سے ہے۔