• news

یوم یکجہتی کشمیر: بھارت 70 سال سے مظالم ڈھا رہا ہے کشمیریوں کا جذبہ حریت کم نہیں ہوا

لاہور (سیف اللہ سپرا) مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام گذشتہ 70 سال سے قربانیاں دے رہے ہیں۔ اہل کشمیر کی لہو رنگ قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔ برہان مظفر وانی کی شہادت نے پوری کشمیری قوم میں نیا ولولہ اور جذبہ پیدا کر دیا ہے۔ بھارت گذشتہ 7 ماہ سے مسلسل کرفیو، پیلٹ گنز کے استعمال، کشمیری قیادت کو مسلسل نظربند رکھنے، لاتعداد کشمیریوں کو قتل، تشدد اور گرفتاریوں میں مصروف ہے، اسکے باوجود کشمیریوں کا جذبہ حریت کم نہیں ہوسکا۔ آج 5 فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر پورے جوش و خروش سے منایا جائیگا اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا جائیگا کہ وہ کشمیر کے حوالے سے اپنی ہی پاس کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے نوائے وقت گروپ کے زیراہتمام ایوان وقت میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ فورم میں کیا۔ فورم کے شرکاء میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی رانا محمد ارشد، آزاد ریاست جموں و کشمیر کے رکن اسمبلی و سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی آزاد کشمیر نے غلام محی الدین دیوان اور سابق ممبر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر و صدر نظریہ پاکستان فورم آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش تھے۔ نظامت انچارج ایوان وقت سیف اللہ سپرا نے کی۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا کہ پوری قوم 5 فروری کو نئے جوش، ولولہ اور عزم کے ساتھ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکلے، انسانی ہاتھوں کی زنجیر کا حصہ بن جائے، برہان مظفر وانی نے کشمیری قوم کو نیا جذبہ دیا ہے۔ کشمیری قوم کی منزل قریب ہے میں سمجھتا ہوں کہ 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر کا تقاضا ہے کہ پومی قوم سیاسی دینی سماجی قیادت، میڈیا دانشور، سیاسی دفاعی تجزیہ کار یک جان و یک آواز ہوں، حکومت بھارت سے ناجائز توقعات رکھنے کی بجائے حکومت پروفیسر سعید کو فوری طور پر رہا کرے اور اپنے غلط اقدامات کا ازالہ کرے۔ بھارت سے جامع مذاکرات کو مسئلہ کشمیر سے منسلک کیا جائے اور یہ شرط اوّل ہو۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی رانا محمد ارشد نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور آج 70 سال گزرنے کے بعد جس طرح وزیراعظم پاکستان اقوام متحدہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا وہ قابل تحسین ہے۔ کشمیر میں تحریک حریت زور پکڑ رہی ہے اور برہان مظفر وانی کا خون رنگ لائیگا، ہم کشمیری بھائیوں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ میاں نوازشریف کی قیادت میں حکومت پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کا ہر کارکن کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہا ہے، اسکا عملی ثبوت یہ ہے کہ آج وفاقی وزیر امور کشمیر اور وزیراعظم آزاد کشمیر کشمیری قایدت کیساتھ ملکر میڈیا ٹاک کر رہے ہیں اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان موقف پیش کررہے ہیں۔ وزیراعظم 5 فروری کو آزاد کشمیر خود جا کر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے اور پوری دنی کو یہ پیغام دیں گے کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ آزاد ریاست جموں و کشمیر کے رکن اسمبلی و پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے سیکرٹری جنرل غلام محی الدین دیوان نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر مقبوضہ کشمیر کے شہداء کو فوج عقیدت اور وہاں کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ کشمیریوں نے 70 سال میں جتنی قربانیاں دی ہیں۔ اس کی مثال نہیں ملتی۔ وہ مسلمان ہیں اس لئے انکی کوئی شنوائی نہیں ہو رہی اور بھارت عالمی بے حسی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ صدر نظریہ پاکستان فورم آزاد کشمیر و سابق ممبر قانون اسمبلی آزاد کشمیر مولانا محمد شفیع جوش نے کہا کہ ملک اسلامیہ کشمیر سوا کروڑ لوگوں پر مشتمل ہے۔ 85 ہزار مربع میل رقبہ پر مشتمل ریاست کے فرمانروا مہاراجہ ہری سنگھ نے وعدہ کیا تھا کہ کشمیر کے عوام کے مطابق فیصلہ کیا جائیگا۔ مہاراجہ نے حکومت پاکستان کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ کشمیر کے ڈاک خانوں پر پاکستان کا جھنڈا بھی لہراتا رہا، اسکے باوجود ہندوستان کے جعلی الحاق کی دستاویز سے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا اور فوجیں اتار دیں۔ حکومت مسلم لیگ کی ہے اور وزیراعظم کشمیری نژاد ہیں۔ وزیراعظم میاں نوازشریف نے قاضی حسین احمد کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا سلسلہ شروع کیا جو پوری قوم نے قبول کرلیا۔ اس مسئلے پر حکومت اور عوام ایک پیج پر ہیں اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن