چترال : برفباری کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا‘ تودے گرنے سے 15 افراد جاں بحق....
چترال+ راولپنڈی+ کابل+ لاہور (ایجنسیاں+ خبرنگار+ نامہ نگاران) چترال میں شدید برفباری کے باعث چیک پوسٹ اور ایک دیہات پر برفبانی تودے گرنے سے 6 خواتین‘ 6 بچوں‘ سکا¶ٹ کے جوان سمیت 15 افراد جاںبحق ہوگئے، 25 سے زائد مکانات تباہ ہوگئے، ملبے سے اب تک 14 نعشیں نکالی جاچکی ہیں، 11 افراد کو بچا لیا گیا ہے، 3 روز سے جاری برفباری کے نتیجے میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ بالائی علاقوں میں 4 فٹ سے زائد برف کی تہہ جم گئی تاحال برفباری جاری ہے۔ چترال شہر کا تمام ملحقہ وادیوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ بجلی کے کھمبے اکھڑنے اور تاریں ٹوٹنے سے بجلی کی سپلائی بھی منقطع ہے۔ برف کے بوجھ سے درخت جڑوں سے اکھڑ چکے ہیں۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ مزید افراد کے ملبہ تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے این ڈی ایم اے کو چترال میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ادھر گلیات میں دو روز سے جاری برف باری کی وجہ سے پھنسی ہوئی 200 سے زائد گاڑیوں کو نکال لیا گیا۔ نوشکی میں رات بھر طوفانی بارش کے بعد صبح برف باری شروع ہوئی اور 7 گھنٹے تک جاری رہی۔ لوگ گھروں میں محصور ہوگئے۔ ادھر ملک کے مختلف علاقوں میں بارش گزشتہ دو روز سے وقفے وقفے سے جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اروند کے علاقے میں بھی چترال سکاﺅٹس کی چیک پوسٹ پر برفانی تودہ گرنے سے ملبے تلے دب کر ایف سی کا ارشاد نامی اہلکار سمیت 7 افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کا چاغی میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ شیرسال، گرم چشمہ اور چترال میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ موسم ٹھیک ہونے پر آرمی ہیلی کاپٹر ریلیف آپریشن شروع کردیا جائیگا۔ دوسری طرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ رائٹرز کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں میں بھی شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 3 روز میں 100افراد جاںبحق اور متعدد لاپتہ ہو چکے ہیں ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، سڑکیں اور ہوائی اڈے بند ہیں۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق دودن کی مسلسل بارش سے تحصیل شکرگڑھ کے گلی محلوں میں ندی نالے بہہ نکلے۔ ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے چترال کے علاقے میں برفانی تودہ گرنے کے باعث قیمتی انسانی جانوںکے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ چترال کے دو علاقوں میں برفانی تودے آبادی پر گرنے سے ایک پوسٹ اور 10 مکانات تباہ ہو گئے۔ شدید برف باری سے راستے بند ہیں اور ریسکیو اہلکاروں کو امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق اب بھی 50 سے زائد افراد کا ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چترال میں برفانی تودہ گرنے سے قیمتی انسانی جانی ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے خیبر پی کے کی صوبائی حکومت کو ہدایت کی وہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوری طور پر ایمرجنسی بنیادں پر اقدامات کرے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چترال میں سیکورٹی پوسٹ برفانی تودے کی زد میں آنے کی وجہ سے ایف سی کا جوان ارشاد محمود جاں بحق ہوگیا جبکہ چھ زخمی ہوگئے۔ موسم درست ہونے کی صورت میں فوجی ہیلی کاپٹر آج متاثرین کیلئے امدادی سامان پہنچائیں گے۔چترال میں شدید برفباری کا 20 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ 1997ءمیں اسی طرح کی برفباری ہوئی تھی۔ گرم چشمہ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ تودے گرنے سے تین مقامات پر دریا بند ہو گئے۔