عمرانکتنے سروے مسترد کریں گے‘ وزیراعظم پاپولر لیڈر ‘ پاکستان کی آواز ہیں: مریم اورنگزیب
لاہور+ اسلام آباد (آئی این پی+ وقائع نگار خصوصی+ کلچرل رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان پانامہ کیس کا فیصلہ ’’خود‘‘ کر نا چاہتے ہیں کیونکہ انکو سپریم کورٹ میں اپنی شکست نظر آرہی ہے اس لیے وہ اب سپریم کورٹ سے بھی بھاگنے کی تیاری کر رہے ہیں‘ کپتان عوام کے ووٹوں پر نہیں امپائر اور لاٹری پر یقین رکھتے ہیں۔ (ن) لیگ کی کارکردگی نے مخالفین کو بوکھلاہٹ اور شدید ذہنی کرب کا شکار کردیا۔ اپنے ایک انٹرویو میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف والے کبھی دھرنا دیتے ہیں تو کبھی پارلیمنٹ میں ڈرامے کرتے ہیں اور اب عدالت عظمی کا وقت ضائع کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ جھوٹے لوگوں سے ‘ پاناما کیس جھوٹ کا پلندہ ہے مخالفین کہتے ہیں کہ اتنا جھوٹ بولو کہ وہ سچ لگنے لگے عمران خان قوم سے جھوٹ بولتے رہے جو ثابت ہوچکا ہے۔وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا انٹرنیشنل ریپبلکن انسٹی ٹیوٹ (آئی آر آئی) کی سروے رپورٹ پر ردعمل افسوسناک ہے ، پی ٹی آئی کا ہمیشہ سے اداروں کو بُلی کرنا وطیرہ رہا ہے جو ادارہ پی ٹی آئی کے موقف کے برعکس بات کر ے پی ٹی آئی اس کی تضحیک شروع کر دیتی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 2014ء میں عمران خان نے آئی آر آئی سروے کی تائید کی‘ عمران خان کو وزیراعظم کا پاکستان کا سب سے پاپولر لیڈر ہونا ایک دفعہ پھر گراں گزرا ۔‘ عمران خان صاحب آپ کتنے سروے رپورٹس مسترد کریں گے یہ ہر پاکستانی کی آواز ہے۔ وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ اسی موقف کی تائید قطر کے سفیر نے اپنے ایک پروگرام میں کی ہے کہ میاں شریف نے التھانی فیملی کے ساتھ بزنس وینچر کیا تھا جس کی سیٹلمینٹ ہوئی اور فلیٹس 2006ء میں خریدے گئے اور یہی بات سفیر نے کہی کہ ان کا قطر کی حکومت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قطر کی حکومت کو اپنے ہر بیان میں اپوزیشن پارٹیز لے آتی ہیں جس سے گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کانٹریکٹس ڈسکریج ہوتے ہیں ۔ اس سے پہلے گھوڑے کے تحفے کے حوالے سے خبروں کو بھی منفی انداز میں پیش کیا گیا‘ اپوزیشن کو ایسے بیانات دینے سے پہلے سوچنا چاہیئے جس سے بین الاقوامی تعلقات اثرانداز ہوتے ہوں۔ دریں اثن امسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہا ہے کہ قطری شہزادے کے ساتھ کیا جانے والا معاہدہ نجی نوعیت کا ہے۔ پاکستان اور قطر کی حکومت کے درمیان ہرگز نہیں۔ گزشتہ روز گفتگو میں دانیال عزیز نے کہا کہ حسین نواز اور ان کے وکلاء ہزارہا مرتبہ یہ بات کہہ چکے ہیں ہم نے قطری شہزادے کے ساتھ کاروباری معاہدے نجی بنیادوں پر طے کئے تھے‘ لیکن پی ٹی آئی اس بات کو ماننے پر تیار نہیں اور میں نہ مانوں کی رٹ قائم ہے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ مخالفین مجھے ان کا اصل چہرہ دکھانے پر تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیتے ہیں۔ تحریک انصاف والے ہیں جو بغیر کچھ سوچے سمجھے کچھ جو منہ میں آتا ہے بولنا شروع کر دیتے ہیں۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نوازشریف کی کوئی آف شورکمپنی نہیں، آف شور کمپنی عمران خان، جہانگیر خان ترین اور علیم خان کی ہے، پیپلزپارٹی کی 34 آف شور کمپنیاں ہیں لیکن اس کا کسی نے نام نہیں لیا، مقبولیت کا سروے اس لئے میاں نواز شریف کے حق میں آیا ہے۔