ہائیکورٹ: سیدپور میں کشتی الٹنے کے واقعہ پر پنجاب حکومت سے جواب طلب
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے سید پور میں کشتی الٹنے کے واقعہ کی عدالتی انکوائری کیلئے دائر درخواست پر پنجاب حکومت سے پندرہ روز میں جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے مسٹرجسٹس عاطر محمود نے درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پرسماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ سید پور کا سانحہ پنجاب حکومت کی غلفت اور لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔سید پور سے اوکاڑہ کے درمیان دریا کا پل نہ ہونے اور رابطہ سڑک کی تعمیر نہ ہونے سے مقامی آبادی کو کشتیوں سے گزرنا پڑتا ہے جس کے سبب کئی افراد قیمتی جانیں گنوا چکے ہیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ 1997ء میں بھی کشتی الٹنے سے درجنوں مائوں کی گود اجڑ گئی تھی مگر حکومت پنجاب نے پل تعمیر نہیں کرایا جو کہ حکومتی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سید پور میں کشتی الٹنے کے ذمہ داروں کے تعین جبکہ پل اور رابطہ سڑک کی تعمیر میں رکاوٹ کا سبب جاننے کے لئے عدالتی انکوائری کے احکامات صادر کئے جائیں۔فاضل عدالت نے درخواست پر ابتدائی سماعت کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے پندرہ روز میں جواب طلب کرلیا۔