قومی اسمبلی: کابینہ سے معاملہ ڈراپ کرنے پر حکومتی رکن سمیت فاٹا ممران کا احتجاج‘ اصلاحات کیلئے 12 مارچ کی ڈیڈ لائن
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں فاٹا ارکان نیکابینہ اجلاس کے ایجنڈے سے فاٹا ریفارمز کے معاملے کو ڈراپ کرنے پر شدید احتجاج کیا، فاٹا ارکان کے پارلیانی لیڈر شاہ جی گل آفریدی نے فاٹا ریفارمز کی پارلیمنٹ سے منظوری کیلئے 12مارچ کی ڈیڈلائن دیدی۔ انہوں نے اعلان کیا 12مارچ تک فاٹا ریفارمز منظور نہ کی گئیں تو فاٹا کے عوام پارلیمنٹ ہائوس کا گھیرائو کر کے حکومت کو کام کرنے سے روک دیں گے، حکومت قبائل کو بھارت کی طرف دھکیل رہی ہے۔ (ن) لیگی رکن اسمبلی شہاب الدین نے ایوان میں منہ پر کالی پٹی باندھ کر کابینہ کے ایجنڈے سے فاٹا ایشو ڈراپ کرنے پر احتجاج کیا،جماعت اسلامی اور قومی وطن پارٹی نے بھی فاٹا ارکان کے مطالبے کی حمایت کردی،صاحبزادہ طارق اللہ اور آفتاب خان شیرپائو نے کہا فاٹا ارکان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا تو ہم بھی ان کے ساتھ کھڑے ہونگے،(ن) لیگ کے بابر نواز نے ہوٹل کے بیروں اور اسمبلی کے کلاس فور ملازمین کو شیروانی اور جناح کیپ پہنانے کو قومی لباس کی توہین قراردے دیا، شفقت محمود،شازیہ مری اور یوسف تالپور نے بابر نواز کے بیان کو کلاس فور ملازمین کی توہین قرار دیا، یوسف تالپور نے ارسا کی جانب سے سندھ کے حصہ کا پانی مبینہ طور پر روکنے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ اپوزیشن جماعتیں قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزراء کی عدم موجودگی کے خلاف احتجاجاً واک آئوٹ کر گئیں جبکہ خواتین ارکان نے بولنے کا مساوی موقع نہ ملنے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی کے بائیکاٹ کی دھمکی دیدی۔ ایوان میں پی ٹی وی کی کارکردگی اور پنشن کی ادائیگی کے طریقہ کار کو سہل بنانے کے اقدامات کے لئے دو الگ الگ قراردادیں بھی منظور کر لی گئیں۔ شاہ جی گل آفریدی نے نکتہ اعتراض پر کہا دس ہزار قبائلی جرگہ نے گزشتہ روز فاٹا اصلاحات کی حمایت کی، وہ چاہتے تو کنونشن سینٹر میں بیٹھے رہتے۔ فاٹا میں نہ یونیورسٹی ہے نہ کالج نہ ہسپتال اور صاف پانی، انہیں پانچ فروری کو یوم کشمیر کی بجائے یوم فاصلہ منانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا وفاقی کابینہ کے ایجنڈے سے فاٹا اصلاحات کو نکالنا قبائلی عوام سے دشمنی کے مترادف ہے۔ اس رویئے کے بعد مستقبل میں قبائلیوں کے بزرگوں کو یہ طعنہ نہ دیا جائے وہ غدار ہیں اور بھارت سے پیسے لیتے ہیں کیونکہ انہیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ جہاں چاہیں چلے جائیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار فاٹا اصلاحات کے معاملے پر حکومتی مؤقف دینے کیلئے کھڑے ہوئے تو تحریک انصاف کے رکن جنید اکبر نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ کورم پورا نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے جنید اکبر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔ ایوان میں پیپلز پارٹی کے چیف وہپ اعجاز جاکھرانی نے نکتہ اعتراض پر وزراء کی عدم موجودگی کا معاملہ اٹھایا جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔ فاضل رکن نے کہا پارلیمنٹ کو مذاق بنا لیا گیا ہم قوم کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، کابینہ کا اجلاس صبح تھا تو قومی اسمبلی کا اجلاس شام میں ہونا چاہیے تھا یا پھر کابینہ کو اجلاس کا وقت تبدیل کرنا چاہیے تھا۔ وزیراعظم ایوان میں آتے ہیں نہ وزرا، پہلی نشستیں مکمل طور پر خالی پڑی ہیں۔ انہوں نے واک آئوٹ کا اعلان کیا جس پر پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان واک آئوٹ کر گئے۔ گزشتہ روز ایوان میں کابینہ کی نمائندگی کے لئے واحد وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد موجود تھے اور وہ اپوزیشن ارکان کو منا کر ایوان میں لے آئے۔ نکتہ اعتراض پر تحریک انصاف کی عائشہ گل نے خواتین ارکان کو ترقیاتی فنڈز اور ایوان میںبولنے کا مساوی موقع نہ ملنے کا معاملہ اٹھایا اور دھمکی دی ہم تمام اپوزیشن خواتین نے مل کر فیصلہ کیا ہے یہی سلسلہ جاری رہا تو قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا جائے گا۔ قبل ازیں ایوان میں طاہرہ بخاری کی پی ٹی وی کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے حکومتی اقدمات سے متعلق قرارداد کو منظور کر لیا گیا۔ محسن رانجھا نے کہا ڈائریکٹر کرنٹ افئیر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور وہ معطل ہیں جس پر شازیہ مری نے کہا یہ اپنی انفامیشن چیک کر لیں صورتحال اس کے برعکس ہے۔ ایوان میں جماعت اسلامی کے شیر اکبر ایڈووکیٹ کی اس قرارداد کہ حکومت پنشن کی ادائیگی کے طریقہ کار کو سہل بنانے کے لئے اقدامات کرے کو بھی منظور کر لیا گیا۔ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل خان نے کہا ایزی پیسے کے ذریعے پنشن کی ادائیگی کے طریقہ کار کا بھی حکومت جائزہ لے گی۔ این این آئی کے مطابق پارلیمانی سیکرٹری خزانہ محمد افضل خان نے قومی اسمبلی کو بتایا مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا خانہ موجود ہے۔کسی کمیونٹی کے متاثر ہونے کا امکان ہوا تو فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ وفاقی وزیر شیخ آفتاب احمد نے کہا کراچی تا حیدر آباد موٹر وے کے تکنیکی نقائص اور کمزور بیریئرز کے حوالے سے شکایات پر متعلقہ حکام سے بازپرس کریں گے۔