• news

شوکت بسرا پر حملہ: مسلم لیگ ن نے رویہ نہ بدلا تو کوئی اور راستہ اختیار کرنا پڑیگا: کائرہ

لاہور/ ہارون آباد/شیخوپورہ/ منڈی بہاء الدین (خبرنگار+نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگاران) پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے ہارون آباد میں پیپلز پارٹی کی ریلی پر حملہ کرنے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے سیاسی مخالفین کو دبانا وطیرہ بنا لیا ہے، منڈی بہاء الدین میں پی پی نے شوکت بسرا پر حملے کیخلاف ریلی نکالی۔ ہارون آباد میں پی پی کی ریلی پر فائرنگ کے مقدمہ میں ملزموں کو نامزد 30 کو نامعلوم رکھا گیا ہے۔ قمر زمان کائرہ نے گفتگو میں کہا کہ پنجاب کے حکمران ریاستی مشینری اور بدمعاشوں کو استعمال کر کے فساد کرتے ہیں، اگر یہ رویہ تبدیل نہ کیا گیا تو ہمیں کوئی اور راستہ اختیار کرنا پڑیگا۔ ہارون آباد میں سفاکانہ واقعہ پیش آیا اور ایک سیاسی جماعت کے طور کام کرنے والا کارکن شہید ہوا۔ جس طرح حکومتی جماعت اس واقعہ کو پیش کر رہی ہے وہ انتہائی شرمناک ہے۔ پنجاب حکومت نے پنجاب کے اندر نئی روایت قائم کر رکھی ہے اور ریاستی مشینری کو استعمال کر کے فساد کر رہے، وہ اور ہوں گے جو خاموش ہو جاتے ہوں گے۔ یہ لوگ ہمیشہ مخالفین کے گھر پر حملے کراتے ہیں۔ جس طرح پنجاب حکومت نے ماڈل ٹائون میں حملہ کرایا ہارون آباد میں بھی وہی وطیرہ اپنایا گیا، جو لوگ سرکار کے ملازم ہیں وہ آئین و قانون کے مطابق کردار نبھائیں وہ مسلم لیگ ن کے طفیلی مت بنیں۔ راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔ جب ہمارے لوگوں پر جھوٹے پرچے درج کئے جائیں گے انکے کاروبار ختم کئے جائیں گے تو کیا وہ احتجاج بھی نہ کریں۔ یہ دولوگوں کے درمیان لڑائی نہیں بلکہ پیپلز پارٹی نے جعلی مقدمات کے اندراج کیخلاف پیشگی ریلی نکالنے کا اعلان کر رکھا تھا۔ دوسری جانب ایف آئی آر کے متن کے مطابق شوکت محمود بسراء نے کہا ہے یہ حملہ اعجاز الحق ایم این اے، غلام مرتضی ایم پی اے اور چیئر مین میونسپل کمیٹی حاجی محمد یٰسین کی ایما پر کیا گیا ہے۔ فائرنگ سے جاں بحق شوکت بسرا کے سیکرٹری امتیاز حیدر کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی، نمازجنازہ میں رائو شعیب احمد، چودھری معظم علی، ضلعی وائس چیئرمین بیرسٹرمیاں احتشام الحق لالیکا، راجہ شاہد مسعود جنجوعہ، عبداللہ وینس، چودھری اصغر علی، شاہد محمود رحمانی، بابا فرزند علی شاکر سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینکڑوں کارکنان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ بعد ازاں امتیاز حیدر کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ منڈی بہاء الدین میں ریلی کے موقع پر ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے پنجاب کو گلوبٹوں کے حوالے کیا ہوا ہے، راجہ رنجیت سنگھ کے دورسے انکا دورانیہ بڑھ رہا ہے، ریلی شوکت بسرا پر حملہ اور جیل سے نیب کے کیس میں سابق چیئرمین ای او آئی بی چودھری ظفراقبال گوندل کی ضمانت پررہائی کیلئے نکالی گئی۔ اس موقع پرسابق وفاقی وزیر نذر محمد گوندل، سابق صوبائی وزیرحاجی افضل چن،پی پی پی گوجرانوالہ کے ڈویژنل صدردیوان شیم اختر اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔ ندیم افضل نے کہا جس طرح شوکت بسرا پر حملہ کیا گیا اور یہ سمجھا کہ پنجاب میں کوئی پی پی پی کا ورکر احتجاج کرنے اور بولنے کی کوشش نہیں کرے گا لیکن ہزاروں کی تعداد میں کارکنوں نے سڑک پر آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا، اسکی مثال پنجاب کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ راجہ پرویز اشرف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں ایک سیاسی رہنما پر حملہ کھلی دہشت گردی ہے۔شیخوپورہ کے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پیپلز پارٹی کے سابق ضلعی صدر خان آصف خان اور ضلعی رہنما سیٹھ غلام رسول کی قیادت میں پریس کلب کے باہر احتجای مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر لطیف احسن پنو ں، میاں لیاقت علی، ملک جاوید اکبر ڈوگر، سید ندیم عباس کاظمی، رانا محمد اکرم ناز، افتخار علی بھٹی، آ صف الیاس گل، سید اطہر حسین شاہ، رضا خاں جمالی، حاجی سیٹھ یٰسین، رانا محمد عمران خاں بھٹی ایڈووکیٹ، چوہدری منیر قمر واہگہ، محمود اختر، فر ح منظور، کنیز فاطمہ ودیگر کارکنان کی بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ احتجاجی شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ ز اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن