بنوں: پولیس سٹیشن پر خودکش کار بم حملہ‘ 2 اہلکار زخمی: لنڈی کوتل‘ امن لشکر کی گاڑی پر فائرنگ‘ 3 رضاکار جاں بحق
بنوں+ لنڈی کوتل+ چمن (نامہ نگار+ ایجنسیاں) منڈان پولیس اسٹیشن پر خود کش کار بم حملہ کیا گیا، بارود سے بھری گاڑی پولیس اسٹیشن کے دروازے سے ٹکرا دی گئی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے جبکہ تھانہ کی عمارت کو جزوی نقصان پہنچا دھماکہ سے آس پاس کی گھر اور دُکانیں بھی متاثر ہوئی اور دورازے ٹوٹ گئے جب کہ ایف سی کی گاڑی پر بم حملے میں2 ایف سی اہلکاروں سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔ منگل کی اعلیٰ الصبح حملہ آوروں نے تاریکی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے بارود سے بھری سرخ رنگ کی موٹر کار تھانہ میں اندر لے جانے کی کوشش کی تاہم ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں نے تھانے کے قریب آنے پر گاڑی کی طرف ٹارچ دی تو کہ اس دوران حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی اُڑا دی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار مدثر اور علم دار زخمی ہوگئے دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی دھماکے سے مرکزی دروازے کو نقصان پہنچا اور کئی قریبی عمارتوں، دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ پولیس اسٹیشن کا مرکزی دروازہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا دھماکے کے فوراً بعد پولیس اہلکاروں نے فائرنگ شروع کر دی اور زخمیوں کو علاج کیلئے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوار ٹر ہسپتال منتقل کیا گیا سکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جنہوں نے علاقہ کو گھیرے میں لیکر مکمل طور پر سیل کر دیا۔ اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے سال 26ستمبر 2009کی صبح بھی اسی تھانے پر خودکش حملہ ہوا تھا اور بارود سے بھری ٹرک تھانے کی عمارت سے ٹکرادی تھی جس کے نتیجے میں 100کے قریب پولیس اہلکار اور عام شہری شہید اور زخمی ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں ڈی پی او بنوں فضل حمید نے کہا ہے کہ پولیس اسٹیشن منڈان پر دھماکہ خودکش حملہ تھا لیکن بہتر سکیورٹی انتظامات کے باعث نقصان زیادہ نہیں ہوا انہوں نے جائے وقوعہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور پرانی ماڈل سرخ رنگ کی موٹر کار میں آیا تھا جس کی عمر تقریبا ً21سے 22سال تھی اور گاڑی میں 200سے 250کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا انہوں نے کہا کہ اگر خدا ناخواستہ دہشت گرد تھانے کے اندر داخل ہوتا اور اپنے ہدف میں کامیاب ہو جاتا تو بڑی تباہی ہو سکتی تھی۔ خودکش کار بم دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان حلقہ محسود نے قبول کر لی ، تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد حراسانی نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بنوں میں منڈان پولیس اسٹیشن پر حملہ ان کے زیر انتظام گروپ حلقہ محسود گروپ نے کیا ہے جس میں دو خود کش حملہ آور سوار تھے حلقہ محسود گروپ کا یہ پہلا حملہ تھا اور مزید کارروائیاں بھی جاری رکھیں گے۔اُنہوں نے بتایا کہ حلقہ محسود حال ہی میں تحریک طالبان پاکستان میں ضم ہوا جس کا یہ پہلا حملہ تھا۔ جب کہ بی بی سی کے مطابق پولیس سٹیشن پر حملے کی ذمہ داری 2 کالعدم تنظیموں نے قبول کی ہے۔ نیوز چینلوں کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خودکش حملہ آور کا سر اور دیگر اعضاء تحویل میں لیکر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جب کہ ایک دوسری کالعدم شدت پسند تنظیم القاعدہ برصغیر نے بھی بی بی سی کو فون کرکے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب بلوچستان کے ضلع چمن میں ایف سی کی گاڑی کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دو ایف سی اہلکاروں سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق روغانی روڈ پر ایف سی کی گاڑی معمول کے گشت پر تھی کہ سڑک کنارے نصب دھماکہ خیز مواد پھٹ گیا جس کے نتیجے میں دو اہلکاراور ایک راہگیر زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لئے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ادھر پشاور میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے پشاور میں کارروائی کرکے خطرناک دہشت گرد انعام الحق کو بورڈ بازار سے گرفتار کر لیا۔ دہشت گردی کی گرفتاری پر 10 لاکھ روپے مقرر تھے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق لنڈی کوتل کے علاقہ زخہ خیل میں امن لشکر کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔ امن لشکر کے 3 رضاکار جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ لنڈی کوتل سے نامہ نگار کے مطابق پشاور سے گرفتار داعشل کے 4 دہشت گرد طورخم سرحد پر افغان حکومت کے حوالے کر دئیے گئے۔ مبینہ افغان دہشت گردوں کو خفیہ اداروں نے پشاور سے گرفتار کیا تھا۔ یہ چاروں افغان فورسز کے ساتھ لڑائی میں زخمی بھی ہوئے تھے۔ ادھر خیبر ایجنسی میں جمرود کے علاقے ریکالئی میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی میں 128 مارٹر گولے برآمد کر لئے۔ ایک ملزم کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔