• news

محنت کا پھل ملنے کی خوشی ہو رہی ہے‘ مخالفین فیتے کاٹنا برداشت کریں‘ سازشیں چھوڑ کر ساتھ دیں: نوازشریف

لاہور+ شیخوپورہ (خصوصی رپورٹر + نمائندہ نوائے وقت/ نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم عوام کو سستی بجلی کی فراہمی کی منزل تک جانا چاہتے ہیں بجلی سستی ہو گی تو مصنوعات بھی سستی ہوں گی کسانوں کو 5 روپے 35 پیسے یونٹ بھی دے رہے ہیں مزہ تب ہے جب 2 سے3 روپے یونٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا 2018ء بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا سال ہوگا، رواں سال جلد دس ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالنے کے علاوہ اگلے پانچ برس میں 30ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں ڈالی جائے گی۔ بھکھی پاور پلانٹ پاکستان سمیت پوری دنیا میں تیزی سے مکمل ہونے والے پاور پلانٹ کا اعزار حاصل کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بھکھی پاور پلانٹ کے فیز 1کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیا۔ وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف، اسحاق ڈار، چیف سیکرٹری، پروجیکٹ ڈائریکٹر احد چیمہ، اسد گیلانی، کمشنر لاہور ڈویژن عبداللہ سنبل، آر پی او شہزاد سلطان، ڈپٹی کمشنر ارقم طارق، ڈی پی او سرفراز خاں ورک، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی میاں جاوید لطیف، رانا افضال، بلال ورک، فیضان خالد ورک، عارف خاں سندھیلہ، مشتاق شاہ، چیئرمین ضلع کونسل احمد عتیق انور بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہا حویلی بہادر شاہ، بلوکی پلانٹ اور دیگر انرجی پاور کے منصوبے بہت جلدپایہ تکمیل تک پہنچیں گے۔ وزیراعظم نے کہا پوری دنیا کے اخبارات پاکستان کی تیزی سے ترقی خوشحالی اور اکنامک پاور بننے کی نوید دے رہے ہیں۔ عوام بھی ملک کی ترقی کے مخالف اور ملک کی ترقی کے حامیوں میں فرق دیکھ لیں۔ پاکستانی سٹاک ایکسچینج ایشیا میں نمبر ون اور پوری دنیا میں پانچویں پوزیشن حاصل کر چکا ہے۔ پھل کھانے کا وقت آگیا، ملک کی ترقی کے مخالف ہمارے کسی منصوبے کو بھی مکمل ہوتے برداشت نہیں کررہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں لوڈشیڈنگ، دہشتگردی، فیل سٹیٹ اور ڈیفالٹ کی باتیں سننے کو آئیں۔ مگر حکومت نے مثبت اور حکمت عملی سے ملکی ترقی کیلئے اپنا مضبوط کردار ادا کیا۔ بھاشاڈیم، داسوڈیم جیسے منصوبوں سے 9000میگا واٹ بجلی ملے گی۔ وہ لوگ کہاں گئے جو لوڈشیڈنگ اور افراتفری کی باتیں کرتے تھے۔ ہم تو 1991ء میں 1200میگا واٹ بجلی وافر چھوڑ کرگئے تھے تاہم 2013ء میں 16سے 18گھنٹے، 8سے 10گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ دیکھنے میں آئی ہم نے انتخابات میں انرجی بحران سے نکالنے کے وعدے کئے اب لوڈشیڈنگ کم ہوکر 3سے 4گھنٹے تک آگئی ہے اگلے سال کے آخر تک اس کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔ نواز شریف نے کہا کہ ساہیوال، پورٹ قاسم، نیلم پاور، تربیلا فور سے 1400میگا واٹ، ونڈ سولر پلانٹ اور دیگر منصوبہ جات تقریباً تیار ہو چکے ہیں۔ جن سے 10,000میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کمیشن، رشوت خوروں نے ملک اور عوام سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا مگر ہم نے عوام کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے۔ ہمارے سامنے سابقہ ادوار میں پاکستانی قوم پر 18سے 36روپے یونٹ تک کا عوام پر بوجھ ڈالا گیا۔ بھکھی پاور پلانٹ سمیت کول کے کارخانوں سے انڈسٹری، زراعت اور عوام کو سستی ترین بجلی فراہم کرنے کیلئے بڑی تیزی سے منصوبہ جات کی تکمیل کی جا رہی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ صنعتوں اور زراعت سے وابستہ لوگوں کو 2سے 3روپے یونٹ بجلی فراہم ہو۔ انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ پر سابقہ دور میں 100بلین سے کام شروع ہونا تھا مگر لالچ، اقرباء پروری نے حکمرانوں کی عقل پر پردہ ڈال رکھا تھا۔ بجلی، گیس، بے روزگاری، سکول، کالج سڑکیں صرف ہماری حکومت میں ہی عوام کیلئے دی گئی۔ نامہ نگارخصوصی کے مطابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے ملک کو درپیش مسائل اور بحرانوں کے حل کیلئے میگا پراجیکٹس کی جو بنیادیں رکھیں اور ہم ہی ان کی تکمیل کے فیتے کاٹ رہے ہیں۔ مخالفین کو تکلیف نہیں بلکہ انہیں رشک کرنا چاہئے کیونکہ ان میگا پراجیکٹ کے فوائد وثمرات صرف مسلم لیگیوں کو ہی نہیں بلکہ ہر فرد کو میسر آئیں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ رواں سال دسمبر میں بھکھی پاور پلانٹ سے نیشنل گرڈ سٹیشن کو بجلی کی فراہمی شروع کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر، بلوچستان سے لیکر کے خیبرپی کے تک شاہرات کا جال بچھایا جا رہا ہے۔ ملکی ترقی میں رخنہ ڈالنے والوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی مگر اللہ تعالیٰ نے ہماری مدد کی اور ہم کامیاب ہوئے۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ محنت کا پھل ملنے پر فیتہ کاٹیں تو مخالفین برداشت کریں، ہمیں پھل ملنے کی خوشی ہے لہذا اگر فیتہ نہیں کاٹیں گے تو کیا کریں گے، اﷲ نظربد سے بچائے، پاکستان تیزی سے ترقی کررہا ہے، دنیا کہہ رہی ہے، ماضی میں پاکستان کو خطرناک ملک قرار دینے والے اب اس کی تعریف کررہے ہیں، عالمی جریدوں میں پاکستان کی ترقی کا اعتراف کیا جارہا ہے، ہم سب کو مل کر ملک کو آگے بڑھانے کیلئے جدوجہد کرنی چاہئے، مخالفین ملک کے خلاف سازشیں چھوڑ دیں اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں اور ہمارا ساتھ دیں۔ سب چیزیں وقت سے پہلے مکمل کرنی ہیں، موٹرویز کے منصوبے کو بھی ماضی کی حکومتوں نے جان بوجھ کر بند کیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا محنت کا پھل ملنے کی خوشی ہو رہی ہے، اب فیتہ نہیں کاٹیں گے تو کیا کریں گے؟ فیتہ کاٹ رہے ہیں تو برداشت کرو اور اللہ کا شکر ادا کرو۔ محنت کا پھل ملنے کی خوشی ہو رہی ہے۔ آج دنیا تسلیم کر رہی ہے پاکستان اکنامک پاور بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنا نہیں اسے سستا کرنا بھی ہدف ہے۔ وزیراعظم نے نیلم جہلم پاور پراجیکٹ کی مثال دی کہ 80 ارب سے کم کا منصوبہ تھا لیکن اب تک اس پر 250 ارب روپے خرچ ہو چکے لیکن منصوبہ ابھی مکمل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا سابق حکمرانوں نے ملک کے ساتھ یہ کچھ کیا ہے کہ ملک میں گیس رہی نہ بجلی، موٹروے بھی بھی کر دی گئی۔ لواری ٹنل کو 27 ارب روپے سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ لاہور میں اورنج لائن اورکراچی میں گرین لائن بن رہی ہے، کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک میں شامل کروا لیا ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے کراچی کو پرامن بنانے کیلئے کاوشیں کی ہیں، ہماری کوششیں رنگ لا رہی ہیں۔ قوم نے ہم پر اعتماد کیا اور ہمیں ووٹ دیا۔ انشااللہ ہم 2018 میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیں گے۔ وزیراعظم کی صدارت گورنر ہائوس لاہور میں ایک اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ اسحاق ڈار، سعدرفیق، احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی، گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ، وزیراعلی میاں شہبازشریف، شیخ آفتاب، میاں حمزہ شہباز، ملک ندیم کامران، ڈاکٹر آصف کرمانی ودیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور حکومتی منصوبوں کے مراحل کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعظم نوازشریف آج جمعرات کو’’سپرنگ ٹری پلانٹنگ کمپین2017‘‘ کے سلسلے میں باضابطہ طور پر گرین پاکستان کا افتتاح کریں گے۔ آج ملک بھر میں نیشنل گرین ڈے منایا جائیگا۔

ای پیپر-دی نیشن