بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی‘ فائرنگ سے شہری کی شہادت پر شدید احتجاج
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کرکے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر سخت احتجاج کیا گیا اور بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی۔ دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل سائوتھ ایشیا ڈاکٹر فیصل نے بھارتی سفارتکار کو احتجاجی مراسلہ تھماتے ہوئے 7 فروری کو قابض بھارتی افواج کی طرف سے لائن آف کنٹرول کے کھوئی رٹہ سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے بلااشتعال فائرنگ سے 25 سالہ شہری اشفاق کی شہادت کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا شہریوں کو جان بوجھ کر ہدف بنانا بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جرم ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کا احترام یقینی بنائے اور ان واقعات کی تحقیقات کرائے اور اپنی افواج کو ہدایت کرے کہ وہ جنگ بندی کی پاسداری کرتے ہوئے دیہاتوں اور شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بند کرے اور لائن آف کنٹرول پر امن برقرار رکھے۔ دریں اثنا دفتر خارجہ کی ایڈیشنل سیکرٹری برائے اقوام متحدہ تسنیم اسلم نے گزشتہ روز دفتر خارجہ میں مدعو کئے گئے سفیروں کو بتایا مقبوضہ کشمیر میں بھارت انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت بڑھ گئی ہے۔ نہتے کشمیریوں کے خلاف چھرہ بندوقوں کے استعمال سے بچیوں‘ بچوں سمیت ہزاروں افراد اپنی بینائی کھو بیٹھے ہیں۔ بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل سے انکار نے اس خطہ کے ڈیڑھ ارب افراد کو خوشحالی اور امن سے محروم کر رکھا ہے۔ بھارتی جارحانہ عزائم کی وجہ سے خطہ کا امن و سلامتی خطرے میں ڈال دیا گیا ہے جس پر بین الاقوامی برادری کی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں دفتر خارجہ نے دو روز قبل افغانستان میں سپریم کورٹ کے باہر ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے حکومت اور عوام افغانستان کی حکومت، عوام اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔