پہلے نجی ایل این جی منصوبے کیلئے اجلاس‘ یہ معیشت پر اعتماد ہے: اسحاق ڈار
اسلام آباد (آن لائن+ آئی این پی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملک میں پہلا نجی ایل این جی سپلائی منصوبے کو قائم کرنے کے حوالے سے ملٹی نیشنل کنسوٹیم کے اعلیٰ حکام پر مشتمل میٹنگ کی صدارت کی،کنسوٹیم میں قطر پٹرولیم ایکسن موبل ،ٹوٹل،متسوبشی کروپ،ہوج ایل این جی سمیت دیگر ملٹی نیشنل توانائی کی کمپنیوں کے عہدیدارشامل تھے۔گلوبل انرجی انفراسٹرکچر لمیٹڈ کے چیئرمین اور سی ای او نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔یہ کمپنی پاکستان میں ملٹی نیشنل کنسوٹیم کے ساتھ ملکر ایل این جی پروجیکٹ قائم کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔وزیر پٹرولیم وقدرتی گیس نے کہا یہ منصوبہ پرائیویٹ سرمایہ کاروں کی مدد سے لگایا جارہا ہے اور یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پراجیکٹ ہے۔ اس سے قبل ایل این جی سپلائی سے متعلق معاہدے بھی پاکستانی حکومت کی مداخلت کے بغیر چلائے جارہے ہیں۔وزارت پٹرولیم وقدرتی گیس نے اس منصوبے کیلئے تمام پالیسی اور ریگولیٹری سپورٹ فراہم کی ہے۔وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف نے کہا اس منصوبے سے ملک میں گیس کی سپلائی کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔چیئرمین پی او آئی جو کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے چیئرمین بھی ہیں نے کہا ایس ایس جی سی اس منصوبے کی مکمل کامیابی کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔اس موقع پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا حکومت پاکستان نے اس منصوبے کو ڈویلپ کرنے کے حوالے سے کنسوٹیم کے اقدامات کو سراہتا ہے۔عالمی ملٹی نیشنل توانائی کی کمپنیوں کی جانب سے اس منصوبے کو لیڈ کرنا پاکستان کی معیشت پر اعتماد کا اظہار کرنا ہے۔انہوں نے کہا 2014ء میں پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کی جارہی تھیں۔غیر ملکی ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں اور جی ڈی پی گروتھ2016ء میں 4.7فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو گزشتہ آٹھ برسوں میں بلند ترین سطح پر ہے۔حکومت قلیل المدت منصوبے کے تحت سسٹم میں10,000میگاوٹ بجلی شامل کرنے کے منصوبوں پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت معاشی گروتھ،جی ڈی پی گروتھ کو موجودہ سال میں پانچ فیصد سے زائد لیجانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔کنسوٹیم کے اعلیٰ حکام نے حکومت پاکستان کی جانب سے معیشت کو استحکام کے راستے پر لانے کیلئے کئے گئے اقدامات پر سراہا۔آئی ای پی کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ حکومت کی درست پالیسی کی وجہ سے 3 سالوں میں اہم معاشی کامیابیا برسوں کیں ،عالمی ادارے اسے تسلیم کر رہے ہیں ، عالمی سرمایہ کار ادارے اور کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے دورے کر رہی ہیں ، عالمی سرمایہ کار گروپ پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھائیں ، حکومت اس حوالے سے مکمل تعاون فراہم کرے گی ، معاشی استحکام حاصل کرنے کے بعد اقتصادی ترقی پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے ، 2017 میں حکومت 5 فیصد سے زائد اقتصادی ترقی کا ہدف حاصل کرے گی ، بہتر معاشی صورتحال کی وجہ سے پاکستان نے عالمی مارکیٹ میں سکوک اور دیگر بانڈز کامیابی سے جاری کیے ہیں۔یہاں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے دنیا بھر سے کارپوریٹ اور بزنس لیڈروں پر مشتمل وفد نے ملاقات کی ۔ وفد کے سربراہ ضیاء چشتی نے وفاقی وزیر خزانہ کو آگاہ کیا کہ بزنس لیڈروں کاگروپ ملک میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے مواقع کا جائزہ لینے پاکستان آیا ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر متعلقہ لوگوں سے مفید ملاقاتیں ہوئی ہیں ۔ جس سے گروپ کے ممبران کا پاکستان کے حوالے سے تاثرمیں بہتری آئی ہے ۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گروپ کوخوش آمدید کہتے ہوئے کہا پاکستان کو عالمی سطح پر تجارتی حلقوں اور اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے لئے پر کشش منزل تسلیم کیا جا رہا ہے ۔ گروپ کے دورہ کا وقت انتہائی موزوں ہے ۔جی ڈبلیو سی کی جانب حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان 2030 تک دنیاکی 20 ویں بڑی معیشت بن جائے گا جب کہ 2050 تک 16 ویں بڑی معیشت بن جائے گی ۔